رینا اگروال
رینا اگروال ایک ہندوستانی اداکارہ اور ماڈل ہے جو فیچر فلموں ، ٹیلی ویژن سیریز اور تھیٹر پروڈکشن میں دکھائی دیتی ہے۔ [1]
رینا اگروال | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | پونے |
رہائش | ممبئی |
شہریت | بھارت |
عملی زندگی | |
پیشہ | ادکارہ ، ٹیلی ویژن اداکارہ |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
اداکاری اور ماڈلنگ کا کیریئر
ترمیمرینا اگروال نے ٹیلی ویژن کی شروعات 2009 میں ڈزنی چینل انڈیا کے شو کیا مست ہے زندگی سے کی تھی۔اس کے بعد انھوں نے مراٹھی فلم اجنتھا میں 2012 میں ، نتن دیسائی کی ہدایت کاری میں کام کیا تھا؛ بطور دوسری خاتون مرکزی کردار۔ انھوں نے 2012 میں تلاش: جواب اندر ہی موجود ہےکے ساتھ بالی ووڈ میں قدم رکھا ۔ اس فلم میں انھوں نے ایک پولیس پولیس کانسٹیبل ، سوویتا کا کردار ادا کیا تھا۔ اس کے بعد ، وہ ٹی وی شو ایجنٹ راگھو - کرائم برانچ میں بطور تفتیشی ڈاکٹر آرتی مستری نظر آئیں۔ [2]
ان کی مراٹھی فلم زھلا بوبھاٹا 6 جنوری 2017 کو ریلیز ہوئی تھی۔ [3] اس کے بعد کی فلموں میں بہن ہوگی تیری (ہندی) اور دیو دیوہریت نہیں (مراٹھی) ہیں۔ [4] وہ ڈراموں اور اسٹیج شو میں بھی کام کر چکی ہیں۔ ان کے سراہے گئے تھیٹر ڈراموں میں مازی بیکو مازی مہیونی مراٹھی میں اورکرشنا پریا ہندی میں شامل ہیں۔
وہ پروموشنل اشتہار کون ہوئیل کروڑ پتی 3 (مراٹھی)اور میوزک ویڈیو رنگ پریتیچا میں بھی نظر آئیں ۔ [5]
2018 میں رینا اگروال نے فلم 31 دیواز میں ایک کردار ادا کیا تھا۔ [6]
بیرونی روابط
ترمیمحوالہ جات
ترمیم
- ↑ "Reena Aggarwal: I wish good health for me and everybody | Marathi Movie News - Times of India"۔ timesofindia.indiatimes.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2021
- ↑ "Reena Agarwal excited for 'Agent Raghav - Crime Branch'"۔ www.mid-day.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جون 2018
- ↑ "Zhalla Bobhata heroine shares screen with Shruti Haasan"۔ Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جون 2018
- ↑ "Marathi Actress 'Reena Aggarwal' to Act with Shruti Hasan and Rajkumar Rao in a Bollywood Film"۔ marathicineyug.com۔ 30 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جون 2018
- ↑ "Actress Reena Aggarwal Drama performances"۔ www.cinetalkers.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جون 2018
- ↑ "Team 31 Divas come together for music launch of the film"۔ timesofindia.indiatimes.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جون 2018