زبرجد ایک زردی مائل سبز رنگ کا پتھر ہے جو زمرد کے مشابہ ہوتا ہے۔یہ مشہور جواہرات میں شمار کیا جاتا ہے۔

زبرجد
General
CategorySilicate mineral variety
Formula
(repeating unit)
(Mg, Fe)2SiO4
Crystal systemOrthorhombic
Identification
ColorYellow, to yellow-green, olive-green, to brownish, sometimes a lime-green, to emerald-ish hue
CleavagePoor
FractureConchoidal
Mohs scale hardness6.5–7
Lustervitreous (glassy)
StreakNone
Specific gravity3.2–4.3
Refractive index1.64–1.70
Birefringence+0.036

اقسام

ترمیم

زبرجد کو جواہرات و نگینوں کے درجہ ٔ دؤم میں شمار کیا جاتا ہے، جس سے مراد ہے کہ اِس میں درجہ ٔ اُولیٰ کے جیسے جواہرات کی سی خصوصیات موجود نہیں ہوتیں۔ عموما ً زبرجد کا رنگ سبز ہوتا ہے اور اِس کے علاوہ زرد اور نیلے رنگ میں بھی پایا جاتا ہے۔ عمدہ ترین زبرجد کا رنگ زمرد کے رنگ جیسا ہوتا ہے یعنی سبز رنگ۔عرب ماہرین جواہرات اِسے زبرجد زیتونی بھی کہتے ہیں کیونکہ اِس کا رنگ زیتون سے مشابہ ہے۔ حکیم ارسطو نے لکھا ہے کہ زمرد اور زبرجد ایک ہی کان سے نکلتے ہیں اور یہ اُس وقت پیدا ہوتے ہیں جب فلکیاتی اعتبار سے سورج، چاند اور سیارہ زحل ایک ہی برج میں حالتِ قران یا حالتِ اجتماع میں ہوں۔

مصری زبرجد:

ترمیم

یہ دیکھنے میں سرخی مائل ہوتا ہے۔

کبراسی زبرجد:

ترمیم

یہ زردی مائل سبز رنگ کا ہوتا ہے اور عموما ً یہی قسم دستیاب ہوتی ہے۔

ہندی زبرجد:
ترمیم

یہ زرد اور سرخ دونوں رنگوں میں ہوتا ہے اور برصغیر کے علاقوں میں یہی قسم پائی جاتی ہے۔

  • انگریز ماہرین جواہرات زبرجد کی دو اقسام بتاتے ہیں:

بیرل:

ترمیم

یہ عام زبرجد ہے جو سبز رنگ کا ہوتا ہے۔

اکوامرائین:

ترمیم

اِس میں رنگت سبز نیلگوں ہوتی ہے جبکہ عام زبرجد سبز زردی مائل ہوتا ہے۔

طبی خصوصیات

ترمیم

حکمائے یونان کے مطابق زبرجد کی طبی خواص زمرد جیسے ہی ہیں۔ بطور منجن استعمال کیا جائے تو دانتوں کو صاف کرتا ہے۔ بدن کو تقویت بخش ہے۔ زیادتی ٔ و کمی ٔ بول کو مفید ہے۔ آنکھوں میں بطور سرمہ استعمال کیا جائے تو بصارت کو قوی کرتا ہے۔ اطبائے یونانی کا خیال ہے کہ اِس کے بنے پیالوں میں شراب نوشی سے نشہ نہیں ہوتا۔[1]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. کاش البرنی: پتھروں کے سحری خواص، صفحہ ، مطبوعہ بارِ دؤم، کراچی 1980ء۔