زوسیا (پولینڈی خاتون)
زوسیا (پولش: Zosia) ایک 400 سال قدیم خاتون ہیں، جنھیں پولینڈ میں دفنایا گیا تھا اور جدید دور میں ان کا چہرہ باز تخلیق کے بعد سائنسی اور تاریخی حلقوں میں بحث کا موضوع بن گیا۔ انھیں "ویمپائر" کے طور پر اس لیے مشہور کیا گیا کیونکہ ان کی تدفین کے طریقے سے ایسا تاثر پیدا ہوا کہ وہ ایک غیر معمولی شخصیت تھیں۔[1][2]
پیدائش | ت 1631ء یا 1632ء پولینڈ |
---|---|
وفات | ت 1649ء یا 1650ء (عمر: 18 سے 19 سال) پولینڈ |
وجہ شہرت | چہرے کی باز تخلیق اور تاریخی "ویمپائر" کے طور پر مشہور |
تاریخی پس منظر
ترمیمزوسیا کا تعلق 17ویں صدی کی پولینڈی تہذیب سے تھا، جو اُس دور میں یورپ کی مذہبی اور سماجی پیچیدگیوں کے زیر اثر تھی۔ زوسیا کو "ویمپائر" (خون آشام) کا خطاب اس لیے دیا گیا کیونکہ ان کی قبر میں ایک درانتی (sickle) ان کے گلے کے پاس رکھی گئی تھی۔ یہ اُس زمانے میں ایک عام روایت تھی تاکہ مبینہ "ویمپائر" مرنے کے بعد دوبارہ زندہ نہ ہوسکیں۔[3]
دریافت
ترمیمپولینڈ کے شہر ٹورُن کی نکولس کوپرنیکس یونیورسٹی کے ماہرینِ آثارِ قدیمہ کی ایک ٹیم نے سنہ 2022ء میں شمالی پولینڈ کے گاؤں پائین (Pien) کے ایک قبرستان سے ایک نوجوان خاتون کا ڈھانچہ دریافت کیا تھا، جسے انھوں نے ’زوسیا‘ کا نام دیا تھا۔ ماہرین آثار قدیمہ کے بقول موت کے وقت مذکورہ خاتون کی عمر اٹھارہ سے انیس سال تھی، یہ نوجوان خاتون ان درجنوں خواتین میں سے ایک تھی جن پر ان کے پڑوسیوں نے خون آشام ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے، اس کے پاؤں میں تالہ اور گردن میں لوہے کی درانتی باندھ کر دفن کیا تھا تاکہ وہ کبھی واپس نہ آ سکے۔[4]
چہرے کی باز تخلیق
ترمیمزوسیا کے چہرے کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے باز تخلیق کیا گیا ہے۔ ماہرین آثار قدیمہ اور سائنسی ماہرین نے ان کی کھوپڑی کے ڈھانچے کا استعمال کرتے ہوئے ان کے ممکنہ چہرے کی تصویر بنائی۔ یہ کام خاص طور پر ورچوئل رئیلٹی اور 3D پرنٹنگ کی مدد سے انجام دیا گیا۔ اس تصویر نے زوسیا کے ظاہری حلیے کے بارے میں تاریخی اندازوں کو ایک نیا رخ دیا ہے۔[5]
ثقافتی اثرات
ترمیمزوسیا کی داستان نے میڈیا میں وسیع پیمانے پر توجہ حاصل کی اور ان کے بارے میں کئی نظریات پیش کیے گئے۔ ان کے چہرے کی باز تخلیق نے نہ صرف سائنسی برادری کو متاثر کیا بلکہ عوامی دلچسپی بھی بڑھائی، جس سے "ویمپائر" روایات پر نئی بحثوں کا آغاز ہوا۔[6]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Scientists rebuild face of 400-year-old Polish 'vampire'" (انگریزی میں). Reuters. 30 اکتوبر 2024.
- ↑ "Facial reconstruction of 'vampire' woman from Poland" (انگریزی میں). CNN. 7 نومبر 2024.
- ↑ "پولینڈ میں 400 سال پرانی ویمپائر خاتون"۔ اے آر وائے نیوز۔ 30 اکتوبر 2024
- ↑ "چار سو سال پرانی ویمپائر خاتون"۔ نوائے وقت۔ 1 نومبر 2024
- ↑ "پولینڈ کی "ویمپائر" خاتون کا چہرہ باز تخلیق"۔ آج نیوز۔ 1 نومبر 2024
- ↑ "پولینڈ میں ویمپائر خاتون کی کہانی"۔ دی انڈیپنڈنٹ اردو۔ 2 نومبر 2024