سارا اشوربیلی، ((آذربائیجانی: Sara Balabəy qızı Aşurbəyli)‏ )، (27 جنوری 1906ء - 17 جولائی 2001ءباکو میں) ایک نامور آذربائیجانی مؤرخ، مستشرق اور اسکالر تھیں۔ وہ باکو کی ابتدائی اور قرون وسطی کی تاریخ کی ماہر تھیں اور انھوں نے بہت ساری دستاویزات اور کتابیں شائع کیں۔

سارا اشوربیلی
(آذربائیجانی میں: Sara Aşurbəyli ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 27 جنوری 1906ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باکو   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 17 جولا‎ئی 2001ء (95 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باکو   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت روس
آذربائیجان جمہوری جمہوریہ
سوویت اتحاد
آذربائیجان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی باکو اسٹیٹ یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ڈاکٹر آف تاریخی سائنس   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ تاریخ دان ،  فن کار ،  مستشرق   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان روسی [2]،  آذربائیجانی [2]،  انگریزی ،  فرانسیسی ،  جرمن ،  ترکی ،  فارسی ،  عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل تاریخ   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 آرڈر آف فرینڈشپ آف پیپلز   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 

سوانح

ترمیم
 
باکو میں گھر، جہاں عاشوربیلی رہتی تھیں

سارا اشوربیلی ایک امیر آئل میگنیٹ کی بیٹی تھی، سارا نے جینی ڈی 'آرک کالج، قسطنطنیہ سے 1925ء میں تعلیم مکمل کی اور پھر 1930ء میں باکو اسٹیٹ یونیورسٹی میں داخلہ لیا، اس وقت یہ سوویت آذربائیجان تھا۔ وہ مستشرق کی حیثیت سے فارغ التحصیل ہوئی، اس نے آزربائیجان پیڈگوجیکل انسٹی ٹیوٹ میں یورپی زبانوں کی بھی تعلیم حاصل کی، اس طرح اپنی آزربائیجانی زبان کے علاوہ وہ عربی، فارسی، ترکی، فرانسیسی، جرمن، روسی اور انگریزی جانتی تھی۔ وہ ایک فنکارہ بھی تھیں اور 1946ء میں آذربائیجان کے فنکاروں کی یونین کی رکن بن گئیں۔ اپنی زندگی کے دوران میں وہ مختلف اداروں میں بھی پڑھاتی رہی اور کچھ عرصہ کے لیے ڈین رہی۔ اس نے اپنی پی ایچ ڈی، 1966ء میں مکمل کی۔ بطور ڈاکٹر آف ہسٹری سائنسز وہ آذربائیجان کی ریاستی انعام یافتہ تھیں۔ [3]

سارا کی مشہور تصانیف میں "تاریخ باکو: وسطی دور" اور "شیروانشاہ ریاست" شامل ہیں۔ انھوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ "باکو" کے نام کی ابتدا زرتشت پسندی سے ہوئی ہے اور اس کا ماخذ لفظ "باگا" ہے جس کا مطلب متعدد قدیم مشرق وسطی کی زبانوں میں "قدیم سورج" یا "خدا" ہے۔ [4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/48299 — بنام: Sara Aşurbəyli
  2. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb16283649q — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. "Scientific session on the 100th anniversary of well-known historian, the Doctor of History Sciences, Honoured science worker, Azerbaijan State prize laureate Sara Ashurbayli"۔ Azerbaijan National Academy of Sciences۔ جولائی 22, 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ نومبر 28, 2010 
  4. "On the Etymology of the Name "Baku""۔ Window to Baku۔ اخذ شدہ بتاریخ نومبر 28, 2010