سانچہ:باب:جغرافیہ/تعارف
اس علم کا آغاز بطور سائنس مصر و یونان میں ہوا۔ زمانہ قدیم کے جغرافیہ دانوں کی بعض تحریریں بڑی دلچسپ ہیں۔ مثلا سٹرابو جو ایک اطالوی جغرافیہ دان تھا۔ اس خیال کا مالک تھا کہ سمندر کا پانی ایک بہت بڑے دریا کیطرح کسی ڈھلان پر بند رہتا ہے۔ ارسطو کا خیال تھا کہ فضا سے ہوا زمین میں داخل ہو کر محبوس ہو جاتی ہے۔ اور جب وہ فضا میں واپس جانے کے لیے جدوجہد کرتی ہے تو زلزلہ پیدا ہوتا ہے۔ مگر ان عجیب و غیرب خیالات کے ساتھ ساتھ قدیم یونانیوں نے بعض حیرت انگیز دریافتیں بھی کیں۔ مثلاً 200 ق م کے قریب ارسطارتس نےمصر کے مشرق و مغرب میں مدوجزر کی لہروں میں تناسب معلوم کرنے پر یہ اعلان کیا کہ بحراوقیانوس اور بحر ہند آپس میں منسلک ہیں۔ اس کی ایک اور دریافت قابل ذکر ہے ، جس کے مطابق اس نے بتایا کہ دور مغرب میں شمال سے جنوب تک کوئی ملک ضرور واقع ہے۔ اس کے 1700 سال بعد کولمبس نے اس ملک امریکا کو دریافت کیا۔ علم فغرافیہ میں کرہ ارضی کے خط و خال ، زمین ، پانی ، نباتات ، حیوانات ، اور انسان کی آپس کے تعلقات سے بحث ہوتی ہے۔ اس علم کی خاص خاص شاخیں یہ ہیں۔ طبعی ، نباتاتی ، حیواناتی ، اقتصادی ، تاریخی ، ریاضیاتی ، طبقاتی اور سیاسی یا ملکی۔