سدھار
تمل اصطلاح بمعنی دانشور
- یہ صفحہ تمل زبان کی اصطلاح 'سدھار' کے متعلق ہے۔ فیصل آباد کے معروف آباد مقام کے لیے سدھار، فیصل آباد ملاحظہ کریں۔
سِدّھار (تمل: سیتر) تمل میں دانشور افراد کے لیے استعمال کی جانے والی اصطلاح ہے۔ سدھار کچھ علمی مشقوں پر سختی کے ساتھ عمل کر کے دانشورانہ طاقتیں حاصل کرتا ہے، جسے سِدھی کہتے ہیں۔
تاریخی طور پر ابتدائی عمر میں تمل تعلیمات اور فلسفے میں مہارت حاصل کر لینے والے افراد سدھار کہلاتے تھے۔ یہ لوگ سائنس، ٹیکنالوجی، فلکیات، ادب، فنون لطیفہ، موسیقی، ناٹک، رقص اور عام لوگوں کو ان کی بیماری کا حل اور ان کے مستقبل کے لیے مشورہ دینے میں ماہر تھے۔[1] کہا جاتا ہے کہ ان کے کچھ نظریات پہلے سنگم دور کے دوران میں شروع ہوئے تھے۔[2][3][4]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Meditation Revolution: A History and Theology of the Siddha Yoga Lineage۔ Motilal Banarsidass Publ.۔ 2000۔ ISBN 9788120816480
- ↑ M. Arunachalam S. Cunjithapatham (1989)۔ Musical tradition of Tamilnadu۔ International Society for the Investigation of Ancient Civilizations۔ صفحہ: 11
- ↑ Journal of Indian history, Volume 38۔ Dept. of History, University of Kerala۔ 1960
- ↑ Richard Weiss (2009)۔ Recipes for Immortality : Healing, Religion, and Community in South India: Healing, Religion, and Community in South India۔ Oxford University Press۔ صفحہ: 80۔ ISBN 9780199715008