سردار خدا داد خان گبول کراچی کے بہت بڑے زمیندار اور جاگیر دار تھے۔ اِس وقت اُن کے خاندان کے پاس کراچی میں ہزاروں ایکڑ زمین ہے۔ ’’ خداداد کالونی‘‘ جو قائد اعظم محمد علی جناح کی مزار کے قریب واقع ہے، ’’ مزارِ قائد‘‘ ،اور ’’ قائدِ اعظم انٹر نیشنل ائر پورٹ کراچی‘‘ کی زمین خدا داد خان گبول کی ذاتی ملکیت ہے۔[1]

قیامِ پاکستان کے بعد ہندوستان سے آنے والے مہاجرین کے پاس رہنے کے لیے جگہ نہ تھی، خداداد کالونی کی زمین مہاجرین کو رہنے کے لیے اُنھوں نے مفت دی جو اَب تک وہاں آباد ہیں اور خداداد خان گبول کو آج بھی عزت و احترام سے یاد کرتے ہیں۔

سردار نبیل احمد خان گبول کے مطابق سردار خان بہادر اللہ بخش گبول کے بیٹوں نے سپریم کورٹ میں کیس داخل کیاہے کہ ’’قائد اعظم انٹر نیشنل ائر پورٹ کراچی‘‘ کا نام’’ گبول ائر پورٹ‘‘ کے نام سے تبدیل کیا جائے۔ گورنمنٹ نے ایک موقع پر یہ مؤقف اختیار کیا کہ اِس زمین کی سرکاری قیمت اَدا کی جا سکتی ہے مگر گبول خاندان نے اس پیشکش کو مسترد کیا اور کہا اگر حکومت اِس کا نام’’ گبول ائر پورٹ‘‘ رکھنے پر آمادہ ہو تو موجودہ ائرپورٹ کی زمین کی قیمت کے برابر سرکار کو مزید قیمت اَدا کر سکتے ہیں۔ یہ بات بھی سُننے میں آئی ہے کہ دوسرے قبائل کی مخالفت کی وجہ سے حکومت نے اِس ائر پورٹ کا نام بر قرار رکھا ہوا ہے۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. گبول قبیلہ کی نمایاں شخصیات، صفحہ 343 از: محمد عرفان گبول ناشر: ادارہ تحقیق و تاریخ، علی پور (2014)
  2. گبول قبیيلي جو تاريخي جائزو (2011) محقق: عبد الحميد گبول

بیرونی روابط

ترمیم