شمال مغربی بھارت کا ایک دریا جسے دیوی سروتی کی تجسیم مانا جاتا تھا۔ بیشتر اوقات ایسے جدید سروتی کے طور پر متشخص کر لیا جاتا ہے ۔، جو پٹیالہ کے قریب ریت میں کھوجاتی ہے۔ علاقہ کی بے پناہ خشک بنجر اور جنوب مغربی مون سون ہواؤں کے زیر اثر کھسکتی ریت کے باعث ہمیں اس دریا کی خشک گذر گاہ کے علاوہ اور کوئی سراخ نہیں ملتا ہے۔ لگتا ہے رگ وید میں مذکور دریاؤں میں سرسوتی معاروف ترین تھا۔ اسے بہترین ماں، دریاؤں میں بہترین اور دیویوں میں بہترین کے القاب سے یاد کیا جاتا تھا۔ ویدوں کے عہد میں سروسوتی غالباً ستلج کے حجم کے برابر تھا اور رگ وید کے مطابق یہ سمندر میں بھی جا گرتا تھا۔ اسے سردار، واگیشور اور برہمی کے القابات سے بھی پکارہ جاتا تھا۔ ّبری کی مناجات بھارتی اور الا کے ساتھ ساتھ اس دیوی سے بھی منسوب ہے۔ دریا دیوی ہونے کے باعث اس کا تعلق زرخیزی، پیدائش اور خصوصاً پاکیزگی سے ہے، اس کے پانیوں میں نہانے اور اس کے کنارے اشنان کرنے والا ہر قسم کی الائشوں سے پاک ہوجاتا تھا ۔

  • اپنی اہمیت کے باعث سرسوتی اور درسوتی کا درمیانی علاقہ برہم ورت کہلاتا تھا۔۔ یہی علاقہ بعد میں متشکل کے علاقہ میں ہونے والی کورو کی سلطنت میں
سرسوتی
فن اور علم کی دیوی
سرسوتی
دیوناگریसरस्वती
سنسکرت نقل حرفیsaraswatī
منترشری سرسوتائے نماہا
واہنطاوس
ہنس (مرغابی)

مرکزی حثیت اختیار کرگیا تھا۔

  • سرسوتی شاعروں اور ادیبوں کی سر پرست دیوی ہے۔ کتب خانوں میں اس کی عبادت دوران پھول اور پھل پیش کیے جاتے ہیں اور لوبان سلگایا جاتا ہے۔

کچھ محققین کے متطابق سرسوتی سرس سے ماخوذ ہے، جس کا مطلب بہاؤ اور پانی کے مترادف ہے۔

  • میسور کے علاقہ میں اسے چونسٹھ فنون کی دیوی تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس کے القابات میں مہا دریا اور دھنیشوری بھی شامل ہے ں۔ اسے مختلف جگہوں پر

ڈکس کی بیٹی اور برہم کی بیوی ) یا بیٹی ( کہا گیا ہے۔ البتہ اس کا وشنو، دھرم یا متو میں سے کسی کی بیوی ہونا بھی تسلیم کیا جاتا ہے ۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. منو دھرم شاشتر Glossary ( کشاف اصطلاحات ) ترجمہ ارشد رازی

بیرونی روابط

ترمیم