سریہ حمزہ ابن عبد المطلب
سریہ حمزہ ابن عبد المطلب یا سریہ سیف البحر سب سے پہلا سریہ ہے جو رمضان 1ھ بمطابق 623ء میں ہوا جسے حضورﷺ نے ہجرت کے سات مہینہ بعد حمزہ بن عبدالمطلب کی زیر قیادت رمضان میں قریش کے تجسس کے لیے روانہ کیا تھا۔ حضورصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے سفید پرچم عنایت کیا جسے ابو مرثد کناز بن حصین نے تھام لیا۔ اس سریہ میں شریک صحابہ کرام کی تعداد کل 30 تھی اور سب مہاجر قوم تھے۔
واقعات
ترمیمقریش مکہ کا تجارتی قافلہ شام سے واپس مکہ مکرمہ آ رہا تھا۔ اس قافلہ میں بشمول ابوجہل 300 آدمی تھے۔ سیف البحر کے ساحل پر مقام عیص (بحر احمر کے درمیاں ینبع اور مروہ کے درمیان ایک جگہ)پہنچتے ہی دونوں لشکر آمنے سامنے صف آرا ہو گئے۔ لیکن قبیلہ جہینہ کے سردارمجدی بن عمرو جہنی کی سفارتی کوششوں سے (جو مسلمانوں اور قریش کا حلیف تھا)یہ جنگ ٹل گئی اور قریش مکہ کا قافلہ مکہ مکرمہ لوٹ گیا اور مسلمان مدینہ منورہ واپس آ گئے۔[1]
ماقبل: نہیں |
سرایا نبوی سریہ حمزہ ابن عبد المطلب |
مابعد: سریہ عبیدہ ابن حارث |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ الرحیق المختوم صفحہ 270