6ہجری میں سریہ عمرو بن امیہ ضمری بھیجا گیا اس میں دو افراد تھے جس میں عمرو بن امیہ ضمری اور سلمہ بن اسلم یا جبار بن صخر کو ابو سفیان کو قتل کرنے کے لیے بھیجا اس کی وجہ یہ تھی کہ ایک شخص ابو سفیان بن حرب نے ایک شخص کو مدینہ بھیجا کہ دھوکے سے رسول اللہ ﷺ کو قتل کر دے آپ نے دیکھتے ہی فرمایا یہ شخص دھوکا کرنا چاہتا ہے اسید بن خضیر نے تہ بند کے اندر ہاتھ ڈال کر دیکھا تو خنجر مل گیا جب پوچھا تو بتا دیا کہ مجھے اس طرح قتل کے لیے بھیجا گیا ہے۔ عمرو بن امیہ ضمری جب مکہ میں گئے تو معاویہ بن ابو سفیان نے انھیں طواف کرتے دیکھ لیا قریش کو خبر دی کیونکہ عمرو بن امیہ اچانک قتل کرنے کے ماہر جانے جاتے تھے یہ دونوں بھاگ کھڑے ہوئے عمرو بن امیہ کا عبید اللہ بن مالک تیمی سے سامنا ہوا تو اسے قتل کر دیاایک اور شخص بھی سامنے آیا جو بنی الدیل سے تھا تو قتل کر دیا قریش کے دو قاصد جو مسلمانوں کی جاسوسی کرتے تھے ان میں سے ایک کو قتل اور دوسرے کو قیدی بنا کر مدینہ لے آئے۔[1][2]

سریہ عمرو بن امیہ ضمری
عمومی معلومات
مقام مکہ   ویکی ڈیٹا پر (P276) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
متحارب گروہ
مسلمانانِ مکہ قریشِ مکہ
قائد
عمرو بن امیہ ضمری الکنانی کوئی نہیں
قوت
2 دستیاب نہیں
نقصانات
کوئی نہیں 3 مشرکین مارے گئے، 1 کو گرفتار کیا گیا۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. المواہب اللدنیہ جلد اول صفحہ 348 فرید بکسٹال لاہور
  2. طبقات ابن سعد، حصہ اول ،صفحہ 322،،محمد بن سعد، نفیس اکیڈمی کراچی