سسٹر جیرارڈ فرنینڈیز
جیرارڈ فرنینڈیز (پیدائش 1938ء) رومن کیتھولک مذہبی سسٹر ہے جو سنگاپور میں سزائے موت کے مشیر کے طور پر اپنے کام کے لیے مشہور ہے۔ [3] اپنے 40 سال سے زیادہ کے کام میں اس نے سزائے موت کے 18 قیدیوں کے ساتھ کام کیا جن میں سے کچھ قابل ذکر کیتھرین تان موئی چو اور ہوئے کا ہانگ دو بچوں کے قتل میں ایڈرین لم کی خواتین ساتھی اور فلپائنی ڈبل قاتل فلور کانٹیپلیشین تھیں۔ [4][5]
سسٹر جیرارڈ فرنینڈیز | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1938ء (عمر 85–86 سال) |
شہریت | سنگاپور |
عملی زندگی | |
پیشہ | راہبہ [1] |
اعزازات | |
100 خواتین (بی بی سی) (2019)[2] |
|
درستی - ترمیم |
کیریئر
ترمیماس نے کہا کہ 6سال کی عمر میں اس کے والد نے اسے ایک نظم "اور میں آپ کو سنگ سنگ جیل جہاں پھانسی دی جائے، کھینچا جائے اور چوتھائی بنایا جائے" ایک اختراعی مشق کے طور پر پڑھائی تھی۔ حیران ہو کر اس نے اس کی بجائے ایک دعا پڑھی۔ [6] 18 سال کی عمر میں اس نے میری ماؤنٹ میں ان کے کانونٹ میں راہبوں کے ایک رومن کیتھولک آرڈر، گڈ شیفرڈ سسٹرز میں شمولیت اختیار کی۔ سسٹر جیرارڈ نے 1959ء سے 1962ء تک کانونٹ میں پرائمری اسکول کے شاگردوں کو اساتذہ کی تربیت دی اور اس کے بعد پریشان حال نوعمروں کے ساتھ کام کرنے کے لیے چار سال تک جکارتہ کے مشن پر چلی گئیں۔ وہ 1972ء میں ایک اور مشن کے لیے جکارتہ واپس آئیں پھر تین سال بعد سنگاپور واپسی پر انھوں نے رومن کیتھولک جیل کی وزارت قائم کی اور قید منشیات کے مجرموں کی مشاورت شروع کی۔ اس کام کے ذریعے سسٹر جیرارڈ نے سزائے موت کے مجرموں کو مشاورت کی پیش کش کی اور اگلی چند دہائیوں میں وہ 18 سزا یافتہ قیدیوں کے ساتھ پھانسی کے چیمبر تک آخری چہل قدمی پر گئیں۔ [7]
مختصر فلم
ترمیم2018ء میں فلم ساز چی یی وی کی مختصر فلم سسٹر میں سسٹر جیرارڈ اور کیتھرین تان موئی چو اور ہوئے کا ہانگ کو ان کی موت سے پہلے ان کی مشاورت دکھائی گئی۔ [8][9] مئی 2019ء میں جیرارڈ نے سنگاپور اکیڈمی آف لا کو دو گھنٹے کا زبانی تاریخ کا انٹرویو دیا جہاں اس نے اپنی زندگی کے بارے میں بات کی اور مختلف سزا یافتہ قیدیوں کے بارے میں بھی بات کی جن کی اس نے چانگی جیل میں سزائے موت کے دوران مشاورت کی تھی۔ [10] ریکارڈنگ میں اس نے قیدیوں کے آخری لمحات بھی بیان کیے جیسے فلور کانٹیپلیشن اور وان توونگ نگوین جب وہ ان کی پھانسی کی صبح پھانسی پر ان کے ساتھ چل رہی تھی۔ [11][12][13]
ایوارڈز
ترمیموہ سنگاپور کی پہلی خاتون ہیں جنہیں بی بی سی کی 2019ء کی 100 خواتین کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ متاثر کن خواتین ہیں۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.bbc.com/news/world-50042279
- ↑ BBC 100 Women 2019
- ↑ "Singapore - 81-year-old-nun-first-singaporean-included-in-bbcs-yearly-most-influential-women-list - News - msn"۔ www.msn.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2019
- ↑ Jean Iau (2019-10-18)۔ "Singapore nun who counselled death row inmates on BBC list of inspiring women"۔ The New Paper (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2019
- ↑ "The story of Gerard, the Sister who comforted death row inmates"۔ The New Daily Compass (بزبان انگریزی)۔ 2020-02-07
- ↑ hermes (2016-12-25)۔ "It Changed My Life: 'My calling is people who are broken'"۔ The Straits Times (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2019
- ↑ "'My calling is people who are broken'"۔ The Asian Age (بزبان انگریزی)۔ 2019-05-15
- ↑ "Sister by Chai Yee Wei"۔ YouTube (بزبان انگریزی)۔ 2019-01-01
- ↑ hermesauto (2018-11-30)۔ "Short film about nun who counselled death-row inmates part of project to promote giving culture"۔ The Straits Times (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2019
- ↑ "HOLD MY HAND TILL THE END: AN INTERVIEW WITH SISTER GERARD FERNANDEZ"۔ Singapore Academy of Law (بزبان انگریزی)۔ 2020-05-06
- ↑ "FERNANDEZ, Gerard (Sister)Development of Singapore's Legal System, Accession Number E000784"۔ National Archives Singapore (بزبان انگریزی)۔ 2019-05-15
- ↑ "Beauty in Brokenness by Sister Gerard Fernandez rgs"۔ The Roman Catholic Archdiocese of Singapore (بزبان انگریزی)۔ 2019-05-15[مردہ ربط]
- ↑ "Transcript of first interview with Sister Gerard Fernandez"۔ National Archives Singapore (بزبان انگریزی)۔ 2019-05-16