سعودی عرب اور وہابیت کی تاریخ

سعودی عرب اور وہابیت کی تاریخ (2014 ء) انگریزی زبان میں، انور ہارون کی (اردو سے ترجمہ شدہ) ایک کتاب ہے جس کا موضوع سعودی عرب اور وہابیت کی تاریخ ہے۔ اس کتاب کا ماخذ پاکستانی مفتی عبدالقیوم ہزاروی قادری (وفات 2003ء) کی اردو کتاب "تاریخ نجد و حجاز" ہے۔[3] تاہم یہ انگریزی ترجمہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ سے شائع ہوا ہے۔[4]

سعودی عرب اور وہابیت کی تاریخ (History of Saudi Arabia & Wahabism)
مصنفانور ہارون
زبانانگریزی (اردو سے ترجمہ شدہ)
موضوعتاریخِ سعودی عرب
صنفتاریخ
ناشرپبلیشر Xlibris (ریاست ہائے متحدہ امریکا)
تاریخ اشاعت
سن 2014ء [1]
تاریخ اشاعت اردو
شعبان 11، 1398 ھ جولائی 1978ء اور جون 2008ء [2]
صفحاتصفحات 260
آئی ایس بی این1493181483

اسلوب

ترمیم

انور ہارون نے سعودی عرب اور وہابیت کے ایک ناقد کا کردار ادا کیا ہے، مصنف نے وہابیت اور سعودی عرب کو دہشت گردی کی بنیاد قرار دیا ہے۔ دیباچے میں وہابیوں پر لکھا ہے:

* "Now they have changed their title from Wahabis to Ahl e Hadeeth and now as Salafis, they are given generous aid from Saudi Arabia and other Middle East countries and they are misguiding the young generation of the Muslims around the world and mass killing in the name of jihad is ongoing by Al Qaida, Taliban and many others. l got serious in finding out the cause of this bloody change and I happened to read the book “Tareekh Najad-o-Hijaz” written in language. The book also gives the details about Wahabisim, so it is named as “History of Saudi Arabia and Wahabisim. Further I have added photographs and illustrations of concerned people, historical places and mosques in this regard"
  • ترجمہ: اب وہ وہابیوں سے عنوان تبدیل کر کے اہل حدیث اور سلفی بن بیٹھے ہیں انھیں سعودی عرب اور مشرق وسطی کے دیگر ممالک سے وافر امداد دی جاتی ہے، وہ مسلم دنیا کی نوجوان نسل کو، جہاد کے نام پر اکسا کر دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر قتل و غارت کے لیے گمراہ کر رہے ہیں۔ ایسا کردار القاعدہ، طالبان اور بہت سے دوسرے گروہوں کی طرف سے جاری ہے۔ لہٰذا میں نے اس خونی تبدیلی کی وجہ سنجیدگی سے تلاش کی ہے اور مجھے اردو زبان میں کتاب "تاریخ نجد و حجاز" پڑھنے کو مل گئی۔ میری یہ کتاب (تاریخِ سعودیہ کے ساتھ ساتھ) وہابیت کے متعلق بھی معلومات فراہم کرتی ہے اس لیے اس کا نام سعودی عرب اور وہابیت کی تاریخ رکھا جاتا ہے۔ مزید بر آں میں نے اس سلسلے میں تاریخی مقامات، مساجد اور اہم لوگوں کی تصاویر اور عکاسی کو بھی شاملِ اشاعت کر لیا ہے۔

[5]

حوالہ جات

ترمیم