سلطنت راجوزہ، یہ راجوزہ[1] کی ایک جمہوری سلطنت تھی۔ یہ ایک مسیحی سلطنت تھی۔ اس سلطنت کے بارے میں تاریخ میں کوئی خاص معلومات موجود نہیں ہے۔ البتہ اس کا ذکر تاریخ میں بہت کم آتا ہے۔

مثلا" جب سلطنت عثمانیہ، مراد اول کے دور حکومت میں فتح پے فتح حاصل ک رہی تھی تو یہ پہلی مسیحی سلطنت تھی، جس نے پہل کرتے ہوئے، سلطان مراد اول کی خدمت میں سفارت روانہ کی اور دوستی کے معاہدے کی درخواست کی۔ اس معاہدہ کی رو سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی روابط کا قیام بھی عمل میں آیا اور قرار یہ پایا کہ جمہوریہ راجوزہ اس معاہدے کے بدلے میں 500 سنیری ڈوق (اس ملک کی فلس یعنی کرنسی) سالانہ جزیہ ادا کرے گا۔ یہ پہلا معاہدہ ہے، جو دولت عثمانیہ اور ایک دولت مسیحی کے درمیان طے پایا گیا۔[2][3]

حوالہ

ترمیم
  1. یہ سلطنت دریائے ادریاتیکی کے نزدیک واقع تھی۔
  2. کتاب:سلطنت عثمانیہ، مصنف: ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی، اردو مترجم:علامہ محمد ظفر اقبال کلیار، دوسری فصل، سبق: سلطنت عثمانیہ اور مسیحیوں کے درمیان معاہدہ، ص-110، ضیاءالقرآن پبلی کیشنز
  3. تاریخ الدولتہ العلیہ العثمانیہ، ڈاکٹر محمد فرید، ص-132