سلمان مظاہری

بھارتی عالم دین

سلمان مظاہری (وفات 20 جولائی 2020) بھارتی عالم دین تھےـ وہ مظاہر علوم جدید کے ناظم تھےـ

سلمان مظاہری
ناظم مظاہر علوم جدید
برسر منصب
30 جولائی 1996 تا جولائی 2020
نائب ناظم مظاہر علوم جدید سہارنپور
برسر منصب
1992 تا جولائی 1996
ذاتی
وفات20 جولائی 2020
مذہباسلام
مرتبہ
استاذمحمد طلحہ کاندھلوی

سوانح

ترمیم

محمد سلمان مظاہری 10 اکتوبر 1946 کو پیدا ہوئےـ 1962 میں پندرہ سال کی عمر میں مظاہر علوم سہارنپور میں درس نظامی کی تحصیل کے لیے داخل ہوئے اور 1966 میں فارغ التحصیل ہوئےـ انھوں نے محمد زکریا کاندھلوی سے صحیح بخاری، منور حسین سے صحیح مسلم، سنن نسائی اور ترمذی پڑھی۔ مفتی مظفر حسین سے سنن ابو داؤد اور مشکاۃ المصابیح کا کچھ حصہ پڑھاـ مشکات المصابیح "باب کبیرہ گناہ" سے آگے محمد یونس جونپوری سے پڑھاـ اسد اللہ رامپوری سے عقیدہ طحاویہ اور شرح معانی الآثار کی کتابیں پڑھیں۔[1][2] ان کو محمد طلحہ کاندھلوی سے خلافت بھی حاصل تھی۔[3] مظاہری 1968 میں مظاہر علوم سہارنپور کے مدرس منتخب ہوئےـ 1972 میں جلالین ان کے ذیرِ درس آئی۔ 1976 میں حدیث کے استاذ ہوئے اور مشکات المصابیح کا درس دیاـ۔[2] مظاری کو 1992 میں مظاہر علوم سہارنپور کی مجلس شوری نے نائب ناظم منتخب کیاـ اور 30 جولائی 1996 کو تفویض کرکے ناظم مقرر کیاـ [4] محمد طلحہ کاندھلوی نے مظاہری کو خانقاہ خلیلیہ کا سجادہ نشین بھی منتخب کیا تھاـ

2007 میں مظاہری نے مرکزی مدرسہ بورڈ اسکیم کی تنقید کی ـ [5][6] مظاہری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور مجلس شوریٰ ندوۃ العلماء کے رکن تھےـ

گھریلو زندگی

ترمیم

مظاہری محمد زکریا کاندھلوی کے داماد اور تبلیغی جماعت کے سربراہ محمد سعد کاندھلوی کے سسر تھےـ [7][8]

وفات

ترمیم

مظاہری کی وفات 20 جولائی 2020 کو ہوئی۔[4][9]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Abdullah Khalid Qasmi Khairabadi۔ "مولانا سید محمد سلمان مظاہری حیات مستعار کی ایک جھلک" [A biographical sketch of Salman Mazahiri]۔ millattimes.com (بزبان Urdu)۔ 2020-07-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-21{{حوالہ ویب}}: اسلوب حوالہ: نامعلوم زبان (link)
  2. ^ ا ب Yusuf Shabbir (20 جولائی 2020)۔ "Obituary: Sayyid Mawlānā Muḥammad Salmān Maẓāhirī (1365/1946 – 1441/2020)"۔ islamicportal.co.uk۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-22
  3. اعجاز مصطفٰی (ستمبر 2019)۔ "آہ! حضرت مولانا محمد طلحہ کاندھلویؒ بھی داغ مفارقت دے گئے"۔ بینات (بزبان Urdu)۔ جامعہ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-20{{حوالہ رسالہ}}: اسلوب حوالہ: نامعلوم زبان (link)
  4. ^ ا ب "مولانا سلمان صاحب مظاہری کی رحلت عالم اسلام بالخصوص جامعہ مظاہر علوم سہارنپور کے لئے ناقابل تلافی خسارہ"۔ عصر حاضر۔ 20 جولائی 2020۔ 2021-09-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-20
  5. محمد اللہ خلیلی قاسمی (15 مئی 2007)۔ "'Central Madrasa Board' is Unacceptable: 3500 Madrasa Delegates Take Unanimous Decision"۔ deoband.net۔ 2020-09-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جولائی2020 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |تاریخ رسائی= (معاونت)
  6. Muslim India۔ 2007۔ ص 32۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-20
  7. فضیل احمد ناصری (15 اگست 2019)۔ "وائے افسوس! پیر محمد طلحہ بھی رخصت ہو گئے"۔ بصیرت نیوز۔ ڈیلی ہنٹ
  8. "بڑی خبر : مولانا سعد کاندھلوی کی کورونا رپورٹ نیگیٹیو!"۔ millattimes.com (بزبان Urdu)۔ 2020-07-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-20{{حوالہ ویب}}: اسلوب حوالہ: نامعلوم زبان (link)
  9. "آرکائیو کاپی"۔ 2020-07-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-20