سمیتِ وراثہ (genotoxicity) کا لفظ دو الفاظ، سمیت (toxicity) اور وراثہ (gene) کو آپس میں ملا کر بنائی گئی ایک اصطلاح ہے جس سے مراد کسی بھی شے یعنی substance کی وہ خاصیت ہوتی ہے جس کی مدد سے وہ وراثوں (بالفاظ دیگر یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ موراثہ (genome)) کی کاملیت (یعنی اس کے وجود کی صحت) کو متاثر کرے یا ضرر پہنچائے، سادہ الفاظ میں یوں کہہ سکتے ہیں کہ کسی بھی شے کی وراثوں کو نقصان پہنچانے والی خاصیت کو سمیت وراثہ کہا جاتا ہے۔ یہاں سمیت کا لفظ، سم سے بنا ہے اور سُمّـِـيّـَـت (سُم + می + یت) ادا کیا جاتا ہے۔ ان اشیاء کو کہ جو سمیتِ وراثہ میں ملوث ہوں ان کو سامِ وراثہ (genotixic) کہا جاتا ہے اور جیسا کہ ان کے موراثہ کو ضرر پہنچانے کے فعل سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ان کی وجہ سے وراثوں (یا DNA) کی متوالیت میں خلل پیدا ہوتا ہے یوں یہ سامِ وراثہ اشیاء طفرہ (mutation) کی پیدائش کا موجب ہوتی ہیں اور ان کو مطفرین (mutagens) تصور کیا جاتا ہے۔ اگر یہ طفرہ کسی سرطان (cancer) سے متعلق وراثے (یعنی وراثہ الورم یا وراثہ کابت الورم) میں نمودار ہو جائے تو پھر ان سامِ وراثہ اشیاء کی وجہ سے سرطان پیدا ہو سکتا ہے اور ایسی صورت میں ان کو مسرطن (carcinogen) تسلیم کیا جاتا ہے۔ یہ بات قابل توجہ ہے کہ لازمی نہیں کہ ایک سام وراثہ (genotixic)، ہمیشہ بطور مطفر (mutagen) ہی ظاہر ہو بعض اوقات ان کی وجہ سے طفرہ پیدا ہوئے بغیر بھی سمیت وراثہ کا ظہور دیکھنے میں آتا ہے اور اسی طرح یہ بھی ضروری نہیں ہے کہ ہر mutagen، ہمیشہ سرطان پیدا کرے یعنی ہمیشہ بطور carcinogen عمل کرے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ایک انگریزی موقع آن لائن پر سمیت وارثہ، مطفر اور مسرطن کا بیان آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ gta-us.org (Error: unknown archive URL)۔