سندھی-افغان تنازعہ 2022ء

12 جولائی کو حیدرآباد میں افغان ہوٹل مالک کے ہاتھوں سندھی نوجوان بلال کاکا کے قتل کے بعد پاکستان کے سندھ اور بلوچستان صوبوں میں پرتشدد واقعات پھوٹ پڑے۔ [1] سندھ کے مختلف شہروں کے لوگوں نے غیر قانونی افغان تارکین وطن کی دکانوں پر دھاوا بول دیا اور انھیں کاروبار بند کرنے پر مجبور کر دیا۔ بعد ازاں لوگوں نے سوشل میڈیا پر #JusticeForBilalKaka ہیش ٹیگ چلا کر متوفی کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔ جوابی کارروائی کے طور پر، پاکستان میں رہنے والے افغانوں اور پشتونوں نے سندھیوں کو بلوچستان جانے سے روک دیا اور انھیں زبردستی عوامی بسوں اور وینوں سے اتار دیا۔ انھوں نے 14 جولائی کو ایم9 موٹروے پر دھاوا بول دیا اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا اور انھیں آگ لگا دی۔ پشتونوں نے ٹویٹر پر #پشتون_کوجینے دیں ہیش ٹیگ بھی چلایا۔

پس منظر ترمیم

سوویت یونین کے خلاف افغان جہاد کے بعد لاکھوں افغان مہاجرین پاکستان میں آباد ہوئے۔ ان میں سے اکثر اپنے ملک واپس نہیں گئے۔ مبینہ طور پر یہ لوگ کلاشنکوف کلچر اور منشیات کی سمگلنگ پاکستان لائے جس نے ملک میں انتہا پسندی اور فرقہ واریت کو جنم دیا۔ نائن الیون کے واقعے اور اس کے بعد افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بعد ان مہاجرین کی تعداد میں مزید اضافہ ہوا۔ سندھ کے لوگ اس بڑھتی ہوئی آمد سے پریشان ہو گئے اور سندھ میں مہاجرین کے مزید آنے کے خلاف احتجاج کیا۔ [2] فروری 2019ء میں، قوم پرست کارکن ارشاد رانجھانی کو کراچی میں رحیم شاہ نے قتل کر دیا، جو پشتون ہے، جس کے نتیجے میں پورے سندھ میں افغانوں کے خلاف مظاہرے ہوئے۔ [3] بعد ازاں جولائی 2021ء میں سندھی گلوکار شمن علی میرالی کے بھتیجے کو کراچی میں پشتونوں نے گولی مار دی جس سے سندھیوں میں بھی غصہ آیا۔ [4]

حوالہ جات ترمیم

  1. "Restaurant owner kills youth"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2022-07-13۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولا‎ئی 2022 
  2. "No more Afghan refugees: MPAs"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2021-09-20۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولا‎ئی 2022 
  3. "Main accused in Sindhi nationalist leader's murder arrested"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2019-02-11۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولا‎ئی 2022 
  4. "Sindh CM, PPP leaders patronising land grabbers: Haleem Adil Sheikh"۔ Latest News - The Nation (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولا‎ئی 2022