سندھی بھگت
سندھی بھگت ایک سندھی لوک فن ہے جس میں گانا ، رقص ، کہانی اور ڈراما شامل ہے۔ اسے سندھی لوک ریت میں تفریح کی مقبول ترین قسموں میں گنا جاتا ہے۔[1]
تاریخ
ترمیمبھگت صدیوں کی لوک روایتوں کا امین ہے اور سندھی لوک روایت میں بتدریج ترقی کرتی صنف ہے ۔ اس کی اصل ہیئت کا سراغ قدیم گڑوی بجا کر گانے والوں سے لگایا جا سکتا تھا جو دیہی علاقوں گھوم پھر کر گایا کرتے تھے اور اپنے گیتوں میں گذرے وقتوں کے بہادروں اور عاشقوں کے قصے گا کر سنایا کرتے تھے۔ سندھی بھگت نے تقریباََ ایک صدی قبل اپنی الگ شناخت قائم کی اور آہستہ آہستہ ثقافتی تفریح کے موجودہ مقبول وسائل میں اپنی جگہ بناتے گئے۔ بھگتوں کی کارکردگی بتدریج پیشہ ورانہ رخ پر استوار ہو تی گئی اور اب یہ اجتماعی طور پر تخلیق کردہ لوک فن کی شکل اختیار کر گئی ہے۔
فنکاری
ترمیماس پرفارمنس میں مرکزی کردار "بھگت" ہے ، جس کے نام پر آرٹ کی یہ شکل کو استوار کیا گیا ہے۔ بھگت مرکزی رقاص ، کہانی سنانے والا اور فنکاری کا روح رواں ہوتا ہے۔ دوسرے معاون فنکار ہارمونیم ، طبلہ ، ڈھولک اور دیگر آلات موسیقی سے سنگت دیتے ہیں۔
اکیسویں صدی میں سندھی بھگت
ترمیمبھگت سندھی لوک فن کا سب سے اہم اور لازمی جزو ہے ، جو سندھی برادری کا ایک متمول ثقافتی ورثہ جسے بڑے پیمانے پر سراہا جاتا ہے۔ کسی زمانے میں دیہی علاقوں کے ساتھ ساتھ سندھ کے شہری علاقوں میں بھی بگھت کے فنکار موجود ہوا کرتے تھے تاہم 1947 کی ہندوستان کی تقسیم کے بعد یہ لوک فن مختلف وجوہات کی وجہ سے زوال کا شکار ہے ، جس میں الیکٹرانک ذرائع ابلاغ کا اثر و رسوخ اور سماجی و معاشی مجبوریاں بھی شامل ہیں۔ زوال پزیر ہونے کے باوجود، ابھی بھی کچھ ممتاز بھگت موجود ہیں جو وقتا فوقتا اپنے فن کا مظاہرہ کرتے رہتے ہیں۔ لیلا رام دیون داس نے سندھی بھگت کے نام سے اس فن پر انگریزی زبان میں ایک کتاب بھی تحریر کر رکھی ہے۔ [2]
بااثر سندھی اور دیگر بھگتوں کی فہرست
ترمیمذیل میں سندھی بھگتوں کی ایک نامکمل فہرست ہے جو سندھی ورثے اور ثقافت کے حامی اور محافظ سمجھے جاتے ہیں:
- ارجن بھگت
- بھگوان چاولہ
- گھانشو بھگت
- گوبندرام بھگت
- حسارام بھگت
- خانورام بھگت
- پرتاپ بھگت
- پریتم بھگت
- ایاز علی بھگت
- پروفیسر راج کمار بھگت
بیرونی روابط
ترمیم- -میگ / بھگت سماج پنجاب ، ہریانہ ، ہماچل ، جموں و کشمیر ، راجستھان ، دہلی میں مقیم ہیں
- سندھی سنگت ۔ ایک غیر منفعتی تنظیم جو دنیا بھر میں ڈراما اور فنکاروں کے فروغ کے ذریعہ سندھی ثقافت ، زبان اور فن کو فروغ دے رہی ہے
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "موہن بھگت، سندھی ثقافت لوک گیت"۔ یوٹیوب۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مارچ 2021
- ↑ لیلا رام دیون داس (03 مارچ 2021)۔ سندھی بھگت (شائع 1993)