سڈنی تھامس کالاوے (پیدائش:6 فروری 1868ء ریڈفرن، سڈنی، نیو ساؤتھ ویلز، ریڈفرن، سڈنی) |وفات:25 نومبر 1923ءکرائسٹ چرچ، کینٹربری، نیوزی لینڈ، کرائسٹ چرچ) ایک آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی تھا جس نے 3 ٹیسٹ کھیلے جو سبھی آسٹریلیا میں انگلینڈ کے خلاف کھیلے تھے 1891/92ء میں اس نے سڈنی اور میلبورن میں کھیلا اور 95-1894ء میں وہ ایڈیلیڈ میں کھیلے جہاں انھوں نے پہلی اننگز میں 5/37 حاصل کیے۔ سڈنی ٹیسٹ میں وہ جانی بریگز کی ہیٹ ٹرک کا دوسرا شکار تھے۔ انھوں نے 62 فرسٹ کلاس میچ کھیلے جس میں صرف 17 رنز فی وکٹ کی اوسط سے 320 وکٹیں لیں ان کے ایک بڑے بھائی رچرڈ کالاوے (امپائر) بھی کرکٹ سے وابستہ رہے۔

سڈنی کالاوے
کالاوے 1893ء میں
ذاتی معلومات
مکمل نامسڈنی تھامس کالاوے
پیدائش6 فروری 1868(1868-02-06)
ریڈفرن، نیو ساؤتھ ویلز
وفات25 نومبر 1923(1923-11-25) (عمر  55 سال)
کرائسٹ چرچ, نیوزی لینڈ
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں بازو میڈیم پیس گیند باز گیند باز
تعلقاترچرڈ کالاوے (بھائی)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
واحد ٹیسٹ (کیپ 60)1 جنوری 1892  بمقابلہ  انگلینڈ
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1888-89 سے 96-1895نیو ساؤتھ ویلز
1900-01 سے 07-1906کینٹربری
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس
میچ 3 62
رنز بنائے 87 1747
بیٹنگ اوسط 17.39 16.79
100s/50s 0/0 0/10
ٹاپ اسکور 41 86
گیندیں کرائیں 471 15906
وکٹ 6 320
بولنگ اوسط 23.66 17.07
اننگز میں 5 وکٹ 1 33
میچ میں 10 وکٹ 0 12
بہترین بولنگ 5/37 8/33
کیچ/سٹمپ 0/0 48/0
ماخذ: کرک انفو

کرکٹ ترمیم

کینٹربری کے لیے کھیلنے کے لیے نیوزی لینڈ منتقل ہونے کے بعد انھوں نے نیوزی لینڈ کے لیے کئی میچ کھیلے، جن میں آسٹریلیا کے خلاف دو میچ بھی شامل تھے، اس دور میں نیوزی لینڈ کے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے سے پہلے۔ نیوزی لینڈ میں 1903-04ء کے سیزن میں اس نے پانچ میچوں میں 8.77 کی اوسط سے 54 فرسٹ کلاس وکٹیں حاصل کیں[1] جس میں 33 کے عوض 8 اور 27 کے عوض 7 کے بہترین تجزیہ کے ساتھ، ہاکس بے کے خلاف میچ میں باؤلنگ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی[2] اس کے ساتھ ساتھ ویلنگٹن کے خلاف 94 رنز پر 5 اور 4 کے عوض 6، جب ویلنگٹن دوسری اننگز میں 22 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی[3]

وفات ترمیم

25 نومبر 1923ء کو کرائسٹ چرچ، کینٹربری، نیوزی لینڈ، بعمر 55 سال 292 دن موت کے وقت، جو ایک طویل علالت کے بعد آئی، وہ کینٹربری فروزن میٹ کمپنی میں بطور کلرک ملازم تھا۔ اس نے ایک بیوہ مریم اور ایک بیٹا چھوڑا ہے[4]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم