سید علی گوھرشاہ راشدی (اول)پیرپگاڑو دوم کی وفات کے بعد ان کے فرزند سید حزب اللہ شاہ راشدی "المعروف تخت دھنی تخت والے" کو پیر پگاڑو سوم کی حیثیت سے مسند نشین پر مقرر کیا گیا۔

پیدائش

ترمیم

آپ 1258ھ میں پیداہوئے۔

تعلیم

ترمیم

آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں پیرگوٹھ میں آخوندمحمدسے حاصل کی۔ اس کے بعدعلامہ حاجی عیسیٰ سے علومِ دینیہ کی تکمیل کی۔

کتب بینی

ترمیم

اکابر کی طرح آپ کو بھی کتابیں جمع کرنے کا حد سے زیادہ شوق تھا۔ ہندوستاناورایران سے انتہائی خوشخط اور طلائی منقش کتابیں آپ کی دربار میں فروخت کے لیے پیش ہوتیں۔ مہنگے داموں اور گراں قیمتوں سے وہ کتابیں آپ بڑے شوق سے خریدتے تھے۔[1]

شاعری

ترمیم

آپ نے شاعری میں بھی طبع آزمائی کی اور اپناتخلص مسکیؔن رکھا۔ آپ کی فارسی شاعری کا مجموعہ ’’دیوان مسکین‘‘ کے نام سے مشہور ہے۔

وفات

ترمیم

سید حزب اللہ شاہ راشدیرحمۃ اللہ 1308ھ میں فوت ہوئے

حوالہ جات

ترمیم
  1. تذکرہ مشاہیر سندھ۔ مولانا دین محمد وفائی، جلد 1، صفحہ : 182
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔