مولانا سیّد غلام محی الدین راولپنڈی استاذ العلماء جامعہ رضویہ ضیاء العلوم کے شیخ الحدیث ہیں

ولادت ترمیم

سیّد غلام محی الدین مولانا سیّد ضیاء الدین ابن مولانا سیّد حمید شاہ 1336ھ/1918ء میں بمقام سلطان پور ضلع کیمبل پور( اٹک) پیدا ہوئے۔آپ ایک علمی خاندان کے چشم و چراغ ہیں۔ آپ کے والد ماجد اور جدّ امجد اپنے وقت کے جیّد علما اور روحانی پیشوا تھے۔

تعلیم و تربیت ترمیم

آپ نے ابتدائی کتب اپنے والد ماجد علامہ مولانا سیّد ضیاء الدین سے پڑھیں۔ شرح مائۃ عامل اور ہدایۃ النحو وغیرہ کتب بانڈی عطائی (حویلیاں) ہزارہ میں مولانا عبد الحکیم سے پڑھنے کے بعد بھوئی گاڑ میں استاذ العلما مولانا محب النبی کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ یہاں سے مکھڈ شریف، دار العلوم نعمانیہ لاہور، جینڈھڑ شریف اور کڑیا نوالہ (گجرات) تشریف لے گئے ان مقامات پر اکتسابِ فیض کے بعد سہارنپور (دیوبند) پہنچے دیوبند میں آپ کو داخلہ مل گیا، لیکن آپ کے ساتھیوں کو داخل نہ کیا گیا، چنانچہ آپ واپس جینڈھڑ شریف پہنچے، جہاں آپ نے درسِ حدیث لیا۔

سلسلہ تدریس ترمیم

فراغت کے بعد آپ نے مستقل تدریسی زندگی کا آغاز اپنے آبائی گاؤں سے سلطان پور سے کیا لیکن اس سے قبل کچھ عرصہ دار العلوم نعمانیہ اور جینڈھڑ شریف میں بھی اعزازی طور پر پڑھاتے رہے۔1947 میں آپ اپنے والد کے قائم کردہ مدرسہ دار العلوم حمیدیہ میں مہتم کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔ 1950ء میں مدرسہ عزیزیہ بگویہ بھیرہ (سرگودھا) میں مسندِ تدریس پر فائز ہوئے۔سات آٹھ سال بعد واپس گھر تشریف لائے۔ تقریباً اٹھارہ طلبہ آپ کے ساتھ گھر آئے اس کے بعد ایک سال ملکوال میں مولانا عبد الرحمان شاہ صاحب کے قائم کردہ مدرسہ واسکول رفیع الاسلام میں پڑھاتے رہے۔1956ء میں جامعہ غوثیہ بھا بڑا بازار راولپنڈی میں مدرس مقرر ہوئے1960ء میں پھر اپنے گاؤں تشریف لے گئے اور وہیں علومِ اسلامیہ کا فیضان جاری رکھا۔ 1964ء میں جامعہ رضویہ سبزی منڈی راولپنڈی میں شیخ الحدیث کے فرائض سر انجام دینے شروع کیے

تصنیفات ترمیم

آپ نے مندرجہ ذیل رسائل تصنیف فرمائے۔

  • معیار الحق لدعوۃ الحق
  • دعوۃ الحق
  • ہکذا عقیدتی

تلامذہ ترمیم

آپ کے چند مشہور تلامذہ یہ ہیں۔

  • مولانا سیّد حسین الدین شاہ (آپ کے برادر خورد)
  • مولانا منظور احمد شاہ
  • مولانا حافظ عبد الغفور (مہتمم جامعہ غوثیہ مظہر اسلام راولپنڈی)
  • مولانا امیر الدین
  • مولانا محمد مسکین[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. تعارف علما اہل سنت ص 258، محمد صدیق ہزاروی،مکتبہ قادریہ جامعہ نظامیہ لاہور