سید محمد یاسین شاہ راشدی
پیرجھنڈا خاندان کے جد امجد اور سید محمد راشد شاہ رحمۃاللہ کے بیٹے۔
پیدائش
ترمیمآپ 1212ھ میں پیداہوئے۔
سلسلہ نسب
ترمیمسید محمد یاسین شاہ راشدی بن سید محمد راشد شاہ بن سید محمد بقا شاہ بن سید امام شاہ بن سید شکراللہ شاہ بن سید عثمان شاہ بن سید خطان شاہ بن سید سنجر شاہ بن سید بولان شاہ بن سید حسین شاہ بن سید میر علی شاہ بن سید ناصر الدین شاہ بن سید عباس شاہ بن سید فضل اللہ شاہ بن سید شہاب الدین شاہ بن سید بہاؤ الدین شاہ بن سید محمود شاہ بن سید محمد شاہ بن سید حسین شاہ بن سید چخان شاہ سید علی مکی شاہ (لکیاری) بن سید عباس شاہ بن سید زید شاہ بن سید اسداللہ شاہ بن سید عمر شاہ بن سید حمزہ شاہ بن سید ہارون شاہ بن سید عبد اللہ شاہ بن سید حسین شاہ بن سید علی رضا بن سید موسی کاظمبن سید جعفر الصادق بن سید باقر بن سید زین العابدین بنسیدنا حسین ابن علیرضی اللہ عنہ ۔۔۔۔ اس طرح آپ حسینی سید ہوئے۔[1]
علمی شغف
ترمیمآپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والدسید محمد راشد شاہسے ہی حاصل کی۔ تکمیل تعلیم کے بعد خدمتِ دین وتبلیغ میں مصروف ہو گئے۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں دعوت و اصلاح کا کام جاری رکھا۔ آپ نے اپنے ارشادات وفرامین کو ملفوظات میں جمع کیا جس کا نام’’صراط الطالبین‘‘ رکھا۔ سید محمد یاسین شاہ راشدی اپنے آبائی گاؤں پیر گوٹھ سے نقل مکانی کرکے 1268ھ میں موجودہ گاؤں پیر جھنڈو ضلع حیدرآباد میں قیام پزیر ہوئے۔
وفات
ترمیمآپ15 رجب 1275ھ میں لاڑ( موجودہ؎ضلع بدین) کے سفر کے لیے روانہ ہوئے تحصیل گھونی کے گاؤں راجو خانانی میں فوت ہو گئے اس سفر میں آپ کے ہمراہ آپ کے فرزندان گرامیسید رشید الدین شاہ، سید صدیق رسول شاہ اور حاجی سید ہدایت اللہ شاہ بھی تھے۔
مزار
ترمیمآپ کی وفات کے بعد آپ کے جسد مبارک کو عارضی طور امانتاً راجو خانانی میں ہی دفن کر دیا گیا تھا جہاں آپ فوت ہوئے تھے۔ پھر ایک سال کے آپ کے بڑے بیٹے سید فضل اللہ شاہ راشدی(شہید) نے آپ کے جسد خاکی کو وہاں سے نکلوا کر ٹہلا شہرضلع لاڑکانہ میں مسجد کے ساتھ دفن کر دیا۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "pirpagara.com"۔ 04 اگست 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جنوری 2016
- ↑ تذکرہ مشاہیر سندھ، جلد، 1۔ صفحہ : 267۔268