سید نذیر علی رضوی
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
فلمی اداکار، چائلڈ سٹار
19 مارچ 1941ء کو اجمیر شریف (بھارت) میں پیدا ہونے والے رتن کمار کا اصل نام نذیر علی رضوی تھا۔ 50ء کی دہائی میں ہندوستان کے پروڈیوسر حضرات چائلڈ سٹار کے کردار کے لیے رتن کمار کے پیچھے پیچھے بھاگتے تھے۔ رتن کمار کو سب سے پہلے 1952ء میں ’’بیجو باورا‘‘ میں شاندار کارکردگی پر شہرت ملی۔ اس کے بعد بمل رائے کی فلم ’’دو بیگھہ زمین‘‘ (1953ء) میں رتن کمار نے بلراج ساہنی اور نروپارائے کے ہمراہ اعلیٰ درجے کی اداکاری کی۔ 1954ء میں راج کپور نے رتن کمار کو اپنی فلم ’’بوٹ پالش‘‘ میں کاسٹ کیا، ان کے ساتھ بے بی ناز تھیں۔ ان دونوں نے اتنی اعلیٰ اداکاری کی کہ شائقین فلم کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں۔ بعض تو سینما کے اندر زاروقطار رونے لگے تھے۔ یہ غربت و افلاس کی چکی میں پسے ہوئے دو بچوں کی کہانی تھی۔ ۔ 1954ء میں ہی ان کی ایک فلم ’’بہت دن ہوئے‘‘ میں بھی ان کی اداکاری کو بہت پسند کیا گیا۔ اس فلم میں مدھو بالا بھی تھیں۔۔ یہ ایک ایسے بچے کی کہانی تھی جو اپنی دادی کو ڈھونڈتا رہتا ہے۔ 1954ء میں ہی ان کی دو فلمیں ’’انگارے‘‘ اور ’’جاگ رتی‘‘ بھی ریلیز ہوئیں اور ان دونوں فلموں میں بھی رتن کمار نے چونکا دینے والی اداکاری کی۔ ان کے علاوہ انھوں نے ’’افسانہ‘‘ اور ’’رادھا کرشن‘‘ میں بھی کام کیا۔ 1956ء میں رتن کمار پاکستان آ گئے اور یہاں بھی انھوں نے فلموں میں اداکاری کی۔ یہاں ان کی مشہور فلموں میں ’’معصوم، میرا کیا قصور، بیداری اور ناگن‘‘ شامل ہیں۔ ’’ناگن‘‘ میں وہ نیلو کے ساتھ ہیرو آئے۔ اس وقت ان کی عمر 18 سال تھی۔ ان کے بڑے بھائی وزیر علی نے 1969ء میں ایک فلم ’’داستان‘‘ بنائی لیکن یہ فلم کامیاب نہ ہو سکی۔ رتن کمار نے اس فلم میں نذیر علی کے نام سے کام کیا۔ ‘‘1977ء میں رتن کمار کی چار سالہ بیٹی ایک ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہو گئی جس کے بعدوہ پاکستان سے امریکا چلے گئے۔ وہاں راج کپور نے رتن کمار کو بھارت واپس جانے کے لیے کہالیکن رتن کمار کا دل نہیں مانا۔ عمر کے آخری حصے میں وہ متعدد بیماریوں کا شکار ہو گئے۔ 12 دسمبر 2016ء کو رتن کمار 75 برس کی عمر میں کیلیفورنیا (امریکا) میں وفات پا گئے ۔