سیرت ابن ہشام

ابن ہشام کی کتاب

سیرت ابن ہشام جس کا اصلی نام السیرۃ النبویۃ ہے اور کتاب کے مولف ابو محمد عبد الملك بن هشام بن ايوب حميری‎ ہیں جو ابن ہشام کے نام سے مشہور ہیں۔ یہ کتاب آٹھویں صدی عیسوی (دوسری صدی ہجری) میں تصنیف کی گئی اور اسے اولین سیرت و تاریخ کی کتاب مانا جاتا ہے۔

سیرت ابن ہشام
SeeretIbenHisham.jpg
مصنفابن ہشام
زبانعربی
موضوعسیرت نبوی، اسلام

کتاب کی خصوصیاتترميم

یہ کتاب دراصل سیرت ابن اسحاق کی تلخیص اور تہذیب ہے ،مثلاً اصل کتاب کا کچھ حصہ سیرت سے براہ راست متعلق نہ تھا اس لیے ابن ہشام نے اسے چھوڑ دیا، مشکل الفاظ کے معنی بیان کیے اور بعض واقعات کا اپنی طرف سے اضافہ کیا۔

کتاب کی مقبولیتترميم

سیرت ابن اسحاق کو بطور سیرت ابن ہشام جو شکل ابن ہشام نے دی وہ اتنی مقبول ہوئی کہ لوگوں نے اسے ہاتھوں ہاتھ لیا اور اصل کتاب فراموش ہو گئی۔ اب یہی کتاب یعنی سیرت ابن ہشام متداول ہے۔

طباعت و اشاعتترميم

اس کے متعدد ایڈیشن جرمنی اور مصر سے شائع ہو چکے ہیں۔

تراجم و شروحات و تلخیصاتترميم

سیرت ابن ہشام کی مقبولیت اور اہمیت کی وجہ سے اس کی کئی شروحات بھی لکھی گئیں:

  • الروض الانف۔ شرح السہیلی (عبد الرحمن عبد اللہ احمد السہیلی) متوفی 581ھ / 1175ء نیز عبد الرحمن الوکیلی نے الروض الانف کی مبسوط شرح لکھی جو 7 ضخیم جلدوں میں شائع ہوئی۔

سیرت ابن ہشام کی کئی تلخیصات بھی لکھی گئی ہیں جن میں سے بعض منظوم بھی ہیں۔

سیرت ابن ہشام کے تراجم دنیا کی مختلف زبانوں میں بالخصوص فارسی، اردو، جرمنی اور انگریزی میں ہو چکے ہیں۔ الغرض سیرت طیبہ کے مآخذ میں اس کتاب کو سب سے زیادہ شہرت اور اعتماد حاصل ہے۔