سیرت سید احمد شہید (کتاب)

سیرت سید احمد شہید ابوالحسن علی ندوی کی تحریر کردہ ایک مشہور سوانحی کتاب ہے جو 1939ء میں شائع ہوئی۔ اس کتاب میں سید احمد شہید کی زندگی، ان کے جہادی اور اصلاحی مشن پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ہے۔[1] یہ کتاب مولانا ندوی کی پہلی تاریخی سوانح ہے، جسے انہوں نے 24 سال کی عمر میں لکھا۔ اس کتاب میں سید احمد شہید کی قیادت، ان کے اصلاحی نظریات اور ان کی تحریک پر جامع معلومات فراہم کی گئی ہیں۔

سیرت سید احمد شہید
فائل:Seerat-i-Sayyid Ahmad Shaheed.jpg
سیرت سید احمد شہید کتاب کا سرورق
مصنفابوالحسن علی ندوی
اصل عنوانسیرت سید احمد شہید
ملکہندوستان
زباناردو
صنفتاریخ
اشاعت1939ء
صفحات1176

پس منظر

ترمیم

1939ء میں تحریر کی گئی یہ کتاب سید احمد بریلوی کی سیرت اور ان کے اصلاحی مشن کا ایک جامع مطالعہ ہے۔ ندوی نے اس کتاب میں سید احمد شہید کی زندگی کو تاریخی حوالوں اور تحقیق کی روشنی میں پیش کیا ہے۔ کتاب میں سید احمد کی تحریک، ان کے اخلاقی اصول اور ان کی قیادت کے اثرات کو زیر بحث لایا گیا ہے۔

مواد

ترمیم

کتاب دو جلدوں پر مشتمل ہے، جن میں پہلی جلد میں 125 ابواب اور دوسری جلد میں 150 ابواب شامل ہیں۔ کتاب میں سید احمد کی سیاسی اور مذہبی جدوجہد، ان کے ساتھ وابستہ افراد، اور ان کی تحریک کے نتائج کا جائزہ لیا گیا ہے۔

اہمیت

ترمیم

سیرت سید احمد شہید کو اسلامی تاریخ میں ایک اہم مقام حاصل ہے۔ یہ کتاب مولانا ندوی کی سوانح نگاری کی صلاحیت اور تاریخی تحقیق کے اصولوں کی عکاس ہے۔ کتاب کو دنیا بھر میں سراہا گیا اور اسے اسلامی دانشوروں اور مؤرخین کی جانب سے بہت مقبولیت ملی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. Seerat-i-Sayyid Ahmad Shaheed - Wikipedia

مزید دیکھیے

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم