سیرت مصطفی
سیرت مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سیرت کے موضوع پر مولانا محمد ادریس کاندھلوی کی اردو تصنیف۔
مصنف
ترمیممحمد ادریس کاندھلوی کی تصنیف کردہ کتاب ’’سیرت مصطفیٰ‘‘بڑی علمی انداز میں لکھی گئی ہے یہ کتاب تین جلدوں پر مشتمل ہے۔
سیرت مصطفیٰ
ترمیمسیرت مصطفیٰ کاسب سے پہلا ایڈیشن 1375ھ؍ 1956ء میں انشاء اللہ پریس لاہور سے شائع ہوا۔ یہ ایڈیشن تین جلدوں اور ایک ضمیمہ پر مشتمل تھا، صفحات کی تعداد 1271 تھی۔ اس کے حوالوں کا انداز قدیم کتابوں کی طرح تھا، جہاں عبارت ختم ہوتی وہیں ماخذ کا حوالے دے دیا۔ قرآنی آیات کے حوالے نامکمل تھے اور بعض مقامات پر آیات اور عربی عبارات کا اردو ترجمہ نہیں تھا۔ زیر نظر ایڈیشن کتب خانہ مظہری گلشن اقبال کراچی پاکستان سے شائع ہوا۔ یہ ایڈیشن جدید کمپیوٹرائز اور تصحیح شدہ تین جلدوں پر مشتمل ہے اور صفحات کی کل تعداد 1449 ہے۔ اس ایڈیشن میں حوالہ جات صفحات کے نیچے دیے گئے ہیں۔ تمام قرآنی آیات کو بھی مکمل حوالوں کے ساتھ دیا گیا ہے اور جن جن آیات اور عربی عبارتوں کے اردو ترجمے پہلے موجود نہیں تھے وہاں اردو ترجمے بھی شامل کر دیے گئے ہیں۔
جلد اول
ترمیمجلد اول حسب ذیل اہم مباحث پر مشتمل ہے
- 1۔ سلسلہ نسب اطہر، حضورﷺ کے آباء و اجداد کا مختصر حال
- 2۔ واقعہ اصحاب فیل
- 3۔ ولادت با سعادت
- 4۔ وقعہ شق صدر، حقیقت، اسرار وحکم
- 5۔ خدیجۃ الکبریٰ سے نکاح
- 6۔ تعمیر کعبہ اور آپﷺ کی تحکیم
- 7۔ بدء الوحی اور تباشیر نبوت
- 8۔ نبوت کی حقیقت * 9۔ السابقون الاولون
- 10۔ اعلان دعوت اسلام
- 11۔ معجزہ شق القمر
- 12۔ ہجرت اولیٰ
- 13۔ عام الحزن
- 14۔ طائف کا سفر
- 15۔ واقعہ معراج
- 16۔ مدینہ منورہ میں اسلام کی ابتدا
- 17۔ ہجرت مدینہ منورہ
- 18۔ تحویل قبلہ کا حکم
- 19۔ نماز عید الفطر اور نماز عید الاضحیٰ کی ابتدا
جلد دوم
ترمیمجلد دوم کے اہم مباحث مندرجہ ذیل ہیں:
- 1۔ جہاد فی سبیل اللہ
- 2۔ غزوات
- 3۔ سرایا
- 4۔ نزول برأت ام المؤمنین عائشہ صدیقہ
- 5۔ حجاب کا حکم
- 6۔ بادشاہان عالم کے نام دعوت اسلام کے خطوط
- 7۔ اسلام اور مسئلہ غلامی
- 8۔ صلح حدیبیہ
جلدسوم
ترمیمسیرت مصطفیٰﷺ کی سوم جلد حسب ذیل اہم مباحث کا احاطہ کیے ہوئے ہے:
- 1۔ فتح مکہ
- 2۔ تحریم متعہ
- 3۔ ابو بکر صدیق کا امیر حج مقرر ہونا۔
- 4۔ حجۃ الوداع
- 5۔ رسول اللہﷺ کی علالت
- 6۔ ابو بکر صدیق کی امامت صلوٰۃ
- 7۔ وصال۔ نبی کریمﷺ* 8۔ بیعت ابو بکر صدیق
- 9۔ ازواج مطہرات
- 10۔ تشبہ بالکفار کی حقیقت
- 11۔ معجزات۔ دلائل نبوت
- 12۔ بشارت انبیا سابقین دربارہ نبی اکرمﷺ
وجہ تصنیف
ترمیم- ’’اس دور میں اگرچہ سیرت نبوی پر چھوٹی اور بڑی بہت سی کتابیں لکھی گئیں اور لکھی جا رہی ہیں لیکن ان کے مؤلفین اور مصنفین زیادہ تر فلسفہ جدیدہ اور یورپ کے فلاسفروں سے اس قدر مرعوب اور خوفزدہ ہیں کہ یہ چاہتے ہیں کہ آیات اور احادیث کو توڑ موڑ کر کسی طرح فلسفہ اور سائنس کے مطابق کر دیں اور انگریزی تعلیم یافتہ نوجوانوں کو یہ باور کرا دیں کہ عباد با اللہ آنحضرت ﷺ کا کوئی فعل اور کوئی فعل مغربی تہذیب وتمدن اور موجودہ فلسفہ اور سائنس کے خلاف نہ تھا۔ (...)اس لیے اس ناچیز نے یہ ارادہ کیا کہ سیرت میں ایک ایسی کتاب لکھی جائے جس میں اگر ایک طرف غیر مستند اور غیر معتبر روایات سے پرہیز کیا جائے تو دوسری طرف کسی ڈاکٹر یا فلاسفر سے گھبرا کر نہ کسی روایت کو چھپایا جائے اور نہ کسی حدیث میں ان کی خاطر سے کوئی تاویل کی جائے اور نہ راویوں پر جرح کر کے اس حدیث کو غیر معتبر بنانے کی کوشش کی جائے۔ اس ناچیز کا مسلک یہ ہے جو آپ کے سامنے پیش کر دیا۔‘‘
- مصنف نے اپنی کتاب کا بنیادی ماخذ حدیث کو قرار دیا ہے اور کوشش کی ہے کہ سیرت کا تمام تر ذخیرہ حدیث نبویﷺ سے حاصل کیا جائے۔
- سیرت مصطفیٰﷺ اگرچہ اردو زبان میں ہے اور اردو میں سیرت کی جو کتابیں لکھی گئی ہیں ان کا اسلوب اور انداز بیان عربی میں لکھی جانے والی کتب سیرت سے بہت مختلف ہے لیکن زیر نظر کتاب کا انداز بیان اور بطور خاص طرز استدلال تقریباً وہی ہے جو عربی میں لکھی جانے والی امہات کتب سیرت کا ہے۔
- ’’ میں نے اپنی کتاب میں محدثین حضرات کے اصول اور طرز استدلال سے سرتابی نہیں کی۔‘‘
- بعض مقامات کی توضیح وتشریح بہت واضح انداز میں کی ہے۔ جن کے بارے میں بعض سیرت نگار خاموش نظر آتے ہیں مثلاً شق صدر کا واقعہ جس پر کئی سیرت نگاروں کے وضاحت طلب گفتگو نہیں کی۔ ادریس کاندھلوی صاحب نے اس واقعہ کو کھول کر روایات صحیحہ کی روشنی میں بیان کیا ہے۔
- سیرت مصطفیٰ کومحمد ادریس کاندھلوی صاحب نے ایک واضح نقطہ نظر سے پیش کیا اور نبی کریمﷺ کی حیات طیبہ کے تمام حقائق و واقعات کو معتبر احادیث کی روشنی میں مرتب کیا ہے اور غیر مستند اور غیر معتبر روایات سے پرہیز کیا ہے۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ سیرت مصطفیٰ، محمد ادریس کاندھلوی،کتب خانہ مظہری گلشن اقبال کراچی پاکستان