سیلاپتی کارم (تمل : சிலப்பதிகாரம் یعنی - 'پازیب کا باب') تمل ادب کی پانچ عظیم رزمیہ نظموں میں سے ایک ہے۔ اسے تمل قومی نظم مانا گیا ہے۔ ایک کوچی باشندے اور جین سنیاسی کوی راج کمار اس کے مصنف مانے جاتے ہیں۔ ان کا قلمی نام ایلانگو ادیگال ہے۔ اس کتاب میں کنگی پوجا (پتنی پوجا) کا ذکر ملتا ہے۔

تجزیہ ترمیم

سیلاپتی کارم کی افادیت پہلے تمل رزمیے کے طور پر ہے۔ یہ جین مت کی تعلیمات پر مبنی ہے، حالانکہ یہ مرکوزیت اس کے شاعرانہ شہ پارے ہونے میں مانع نہیں ہے۔ اسے جین سنیاسی ایلانگو ادیگال نے لکھا۔ اس کے 5270 مصرعے ہیں۔ ایلانگو ادیگال نے اپنے کلام کو تین تین ابواب میں منقسم کیا تاکہ قاری کی دلچسپی تنوع کی وجہ سے بنی رہے۔ یہ رزمیہ غالبًا پہلی صدی عیسوی میں لکھا گیا اور قیاس لگائے جا رہے ہیں کہ شاعر نے مواد لوک کتھاؤں اور زبانی ادب سے یکجا کیا تھا

سیلاپتی کارم کناگی پر مرکوز ہے؛ یہ شاذ ترین مشاہدہ نہ صرف قدیم تمل ادب کا ہے بلکہ پورے ہندوستان کا ہے، جہاں کی مرکزی کردار کوئی عورت کا ہے۔ پانڈیہ دربار میں کناگی کے ساتھ ناانصافی کی جاتی ہے جس سے وہ اپنے شوہر کوولن سے ہمیشہ کے لیے علاحدہ ہو جاتی ہے۔ تحریر کا بقیہ حصہ یہ بیان کرتا ہے کہ کیسے کناگی اپنے شوہر کا بدلہ پانڈیہ سلطنت کو تباہ کر کے کرتی ہے۔ بیان کے دوران سیلاپتی کارم اس کہانی کو تین سلطنتوں سے جوڑتی ہے – چولا، پانڈیہ اور چیرا – جس سے اس تحریر کی تاریخی افادیت میں اضافہ ہوتا ہے۔۔[1]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "آرکائیو کاپی"۔ 28 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2019