سیندک بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ہے۔ سیائن دک بلوچی زبان میں "سیاہ پہاڑی" کو کہا جاتا ہے۔

سیندک کے مقام پر تانبے کی دریافت 1901ء میں ہوئی لیکن یہاں کام کا آغاز 1964ء میں شروع کیا گیا۔ انیس سو اسی کی دہائی میں معدنیات کی باقاعدہ پیداوار کے لیے ’سیندک میٹل لمیٹڈ‘ کی جانب سے منصوبے پر کام کا آغاز کیا گیا۔

اس منصوبے کا باقاعدہ آغاز 1990ء میں ہوا تھا، جس میں چینی کمپنی کو کان کی کھدائی، دھات کی صفائی کے کارخانے، بجلی، پانی کی فراہمی اور رہائشی کالونی کی تعمیر کی ذمہ داری دی گئی۔

1995ء میں سیندک کا آزمائشی آپریشن شروع کیا گیا اور 1500 میٹرک ٹن تانبے اور سونے کی پیداوار کی گئی جبکہ اگلے ہی سال تیکنیکی اور مالی وجوہات کی بنا پر اس منصوبے کا آپریشن معطل کر دیا گیا جس کے بعد 2003ء سے دوبارہ آپریشن بحال ہوا۔

یہاں کان کنی اور صفائی و پیداوار کا کام چینی کمپنی ایم آر ڈی ایل کے پاس ہے۔

سیندک، ضلع چاغی صوبہ بلوچستان کا ایک شہر ہے۔ سیندک کی وجہ شہرت سونے اور تانبے کے بڑے ذخائر کی دریافت ہے۔ ان ذخائر کی وجہ سے علاقہ کی اقتصادی حالت میں بھی نمایاں تبدیلی آئی ہے۔

2016 کی پیدوار کے مطابق 14 ہزار 136 ٹن تانبا نکالا گیا جبکہ 11 ہزار 33 کلو گرام سے زائد سونا اور 1706 کلو گرام چاندی بھی نکلی۔

کمپنی کی مارچ 2019 کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی ملازمین کی تعداد 1659 تھی جن میں سے 125 ڈیلی ویجز پر جبکہ 1634 کانٹریکٹ ملازم ہیں جن میں 75 فیصد کا تعلق بلوچستان سے ہے ان میں بھی اکثریت ضلع چاغی کی ہے۔ ان ملازمین کی کم از کم تنخواہ 150 ڈالر ماہانہ (21 ہزار روپے) جبکہ زیادہ سے زیادہ 1500 ڈالر ماہانہ ہے

حوالہ جات

ترمیم
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔