سی ایس چندریکا کیرالہ سے ملیالم میں ایک ہندوستانی خاتون مصنفہ ہیں جو افسانہ اور غیر افسانہ لکھتی ہیں اور وہ ایک سماجی سائنس دان، کارکن اور کالم نگار بھی ہیں جو خواتین اور انسانی حقوق اور ماحولیاتی اور ترقی کے خدشات میں شامل ہیں۔اور طوہ کیرالہ میں ان مصنفین میں سے ہیں جنھوں نے ’پینزھوتھو‘ (خواتین کی تحریر) کی پوزیشننگ اور وضاحت میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔[1]

سی ایس چندریکا
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1967ء (عمر 56–57 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی یونیورسٹی آف کالیکٹ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ناول نگار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تعلیم

ترمیم

چندریکا نے نباتیات میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی [2] اور ملیالم زبان و ادب اور خواتین کے مطالعے میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ اس نے کالی کٹ یونیورسٹی سے فائن آرٹس میں پی ایچ ڈی کی ہے۔ [3]

کیریئر

ترمیم

چندریکا نے سنٹر فار ویمن سٹڈیز، پانڈیچیری میں پڑھایا ہے اور صنف اور ترقی کے شعبے میں بھی وسیع پیمانے پر کام کیا ہے۔ وہ سخی ویمن ریسورس سنٹر، کیرالہ سے بھی وابستہ ہیں۔ [4]

اشاعتیں

ترمیم

چندریکا نے علمی اور افسانوی دونوں کام شائع کیے ہیں۔ وہ ملیالم دلت تحریر کی آکسفورڈ انڈیا انتھولوجی کے ایڈیٹروں میں سے ایک تھیں، جو 20 ویں صدی کی ملیالم دلت تحریروں کا مجموعہ تھا۔ [5] اس نے 2012 میں اپنے کہانیوں کے مجموعے کلیپٹومینیا کے لیے تھوپل راوی ایوارڈ جیتا تھا [6] متوکلم پاروتی امّا ایوارڈ انھیں 2010ء میں ان کے مضمون "آرتھومولہ استریکال" کے لیے دیا گیا تھا۔ اس کا انٹرویو اس کی کہانی کے ساتھ ملایاتھینتے کاتھاکاریکال میں شائع ہوا تھا، جس میں اسے دس ممتاز ملیالی خواتین مصنفین میں شامل کیا گیا تھا۔ ان کے بہت سے کاموں کا انگریزی، تامل اور کنڑ زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ ان میں پیرہ ،بھومیودے پاٹھکا [7] ،خواتین کا کمپارٹمنٹ [8]،اینٹے پچکاریموے [9]* کلیپٹومینیا [10] کے علاوہ "آرتھاومولہ استریکال" (مضمون) شامل ہیں اس کے ساتھ ساتھ اس نے کے سرسوتی اماں پر ایک مونوگراف شائع کیا تھا جو 20ویں صدی کی ابتدائی ملیالم نسوانی مصنفہ تھیں۔ [11]

مزید دیکھیے

ترمیم

بھارتی مصنفات کی فہرست

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://twitter.com/keralalitfest/status/1475690751631638530
  2. "C. S. Chandrika"۔ Mathrubhumi (بزبان انگریزی)۔ 15 January 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2019 
  3. "Dr. C. S Chandrika » MSSRF CABC"۔ www.mssrfcabc.res.in۔ 05 نومبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2019 
  4. "Dr. C. S Chandrika » MSSRF CABC"۔ www.mssrfcabc.res.in۔ 05 نومبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2019 
  5. "Mainstreaming the subaltern"۔ Frontline.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2014 
  6. "CS Chandrika bags Thoppil Ravi award, Kerala - Mathrubhumi English News Online"۔ Mathrubhumi.com۔ 04 دسمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2014 
  7. "Bhoomiyude Pathaka : C.S. Chandrika : 9788126413720"۔ www.bookdepository.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2019 
  8. "Puzha Books - ലേഡീസ്‌ കമ്പാര്‍ട്ട്‌മെന്റ്‌ - സി.എസ്‌. ചന്ദ്രിക - ഡി.സി. ബുക്ക്‌സ്‌"۔ Puzha.com۔ 04 دسمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2014 
  9. Si. Es. Candrika (2017)۔ Ent̲e paccakkarimpē۔ Kottayam, Kerala State, India۔ ISBN 9788126474424۔ OCLC 1014003074 
  10. Si. Es. Candrika (2011)۔ Klept̲t̲ōmāniya۔ Kottayam: Ḍi. Si. Buks۔ ISBN 9788126433025۔ OCLC 772450133 
  11. Deepu Balan۔ "K. Saraswathiamma - sahithya Academy - Samyukta :: A Journal of Women's Studies"۔ Samyukta.info۔ 07 دسمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2014