شاہ احمد حسن (بنگالی: শাহ আহমদ হাসান)‏ ایک بنگالی عالم دین، صوفی اور استاد تھے۔ وہ دارالعلوم ہاٹ ہزاری کے ابتدائی طالب علموں میں سے تھے۔ وہ جامعہ عربیہ اسلامیہ جیری کے بانی تھے۔[1][2] [3] [4][5] [6][7]

شاہ احمد حسن
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1882ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1967ء (84–85 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی دارالعلوم ہاٹھہزاری   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات

ترمیم
  1. اشرف علی نظام پوری (2013)۔ The Hundred (100 Great Scholars from Bangladesh) (1st ایڈیشن)۔ Hathazari, Chittagong: سلمان پبلکیشن۔ صفحہ: 78–79۔ ISBN 978-112009250-2۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مئی 2022 
  2. امین الاسلام، ثمر اسلام (2014)۔ বাংলার শত আলেমের জীবনকথা [Biographies of hundreds of Bengali scholars] (بزبان بنگالی)۔ Dhaka-1100: Book House۔ صفحہ: 109–113 
  3. حافظx احمداللہ، رضوان القادر (2018)۔ مشایخ چاٹگام [Mashayekh-e Chatgam] (بزبان بنگالی)۔ ڈھاکہ: احمد پبلکیشن۔ صفحہ: 184–164۔ ISBN 978-984-92106-4-1 
  4. al-Kumillai, Muhammad Hifzur Rahman (2018)۔ "الشيخ الفاضل المولى العلامة أحمد حسين بن وصي الرحمن الجِيْرُوِي"۔ كتاب البدور المضية في تراجم الحنفية (بزبان عربی)۔ Cairo, Egypt: Dar al-Salih 
  5. Mizan Harun (2018)۔ رجال صنعوا التاريخ وخدموا الإسلام والعلم في بنغلاديش للشاملة [Men Who Shaped History And Served Islamic Science In Bangladesh: A Comprehensive Perspective] (بزبان عربی)۔ ڈھاکہ: Darul Bayan۔ صفحہ: 110–122 
  6. جنید بابونگری (2003)۔ Some bright stars from Darul Uloom Hathazari (بزبان بنگالی) (1st ایڈیشن)۔ Hathazari, Chittagong: بخاری اکیڈمی۔ صفحہ: 162–167 
  7. صلاح الدین جہانگیر (2017)۔ বাংলার বরেণ্য আলেম (بزبان بنگالی)۔ 1۔ ڈھاکہ: مکتبہ الازہر۔ صفحہ: 162–167