سید شاہ رشید الحق عمادی خانقاہ عمادیہ قلندریہ کے چھٹے سجادہ نشین ہیں۔

ولادت

ترمیم

ان کی پیدائش26 جمادی الثانی کو 1262ھ میں بہ مقام شہبازپور متصل قصبہ پھلواری اپنی پھوپھی کے یہاں ہوئی، مادہ تاریخ ولادت با سعادت نیربخت اور مظہر العجائب ہے۔ علی امیر الحق حق ان کے والد ماجد نے ان کی ولادت کا قطعہ تاریخ لکھا ہے درج ذیل ہے:

  • نور عینی مرا عنایت کرد
  • آں خداوند خالق رزاق
  • خواستم چوں شہود قادر بخش
  • گفت ہاتف "عنایت خالق" (1262ھ)

سجادہ نشینی

ترمیم

شاہ رشید الحق 18؍محرم الحرام بروز جمعہ 1302ھ کو بہ اجماع اراکین خاندان مجیبیہ و عمادیہ و اتفاق آرائے مجمع عام میں سجّادہ عمادیہ پر بیٹھا دیا۔

تعلیم

ترمیم

ان کی تعلیم کی ابتدا شاہ آل یٰسین یعنی اپنے ممیرے دادا سے ہوئی۔ پھر آپ نے مختلف بزرگوں سے ابتدائی کتابیں پڑھیں۔ جب میزان الصرف شروع کر نے کی نوبت آئی تو علی امیر الحق نے آپ کی تعلیم اپنے ہاتھ میں لے لی۔ یہاں تک کہ انھوں نے میزان سے لے کر آخر تک کل کتابیں اپنے والد ماجد سے تمام فرمائیں۔ اور درمیان میں تعلیم علوم باطنیہ بھی ہوتی جاتی تھی ۔

بیعت و خلافت

ترمیم

بیعت تو سترہ برس کی عمر میں ہو چکی تھی اور تحصیل علوم باطنیہ تکمیل مدارج کے بعد 1296ھ میں آپ کو اپنے اخی عمزاد سید شاہ محمد نذیر الحق فائز عمادی قلندری کے ساتھ ساتھ علی امیر الحق نے اجازت و خلافت عنایت فرمائی۔ اور ایک ہی اجازت نامہ دنوں کے نام لکھ کر حوالے فرما یا۔

وفات

ترمیم

بائیس جمادی الاول 1339ھ کو وفات ہوئی مزار شریف آپ کا خام پائیں مزار شاہ علی امیر الحق کے ہے۔

خلفاء

ترمیم

آپ کے خلفاء میں جامع الشریعت والطریقت سید شاہ محمد حبیب الحق سجادہ نشین و حسان الہند مولانا حیات الحق معروف محی الدین تمنا و مولوی وحیدالدین نہسوی و مولوی شاہ حسن رضا مرحوم بیتھوی ہیں۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. انوار الاولیاء ،حسیب اللہ مختار،صفحہ 129،بساط ادب کراچی پاکستان 2000ء