سری وینکیتارامنن (28 جنوری 1931 - 18 نومبر 2023) ریزرو بینک آف انڈیا کے اٹھارویں گورنر تھے۔ انھوں نے گورنر کے لیے 1990 سے 1992 تک 2 سال خدمات انجام دیں۔ [2] اس سے قبل انھوں نے 1985 سے 1989 تک وزارت خزانہ میں فنانس سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [3] وینکیتارامنن کو 1980 کی دہائی کے آخر اور 1990 کی دہائی کے اوائل میں ہندوستان میں ادائیگیوں کے توازن کے بحران کے ایک شاندار کرائسز مینیجر کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ [4] اس کے بروقت اور فیصلہ کن اقدام نے ہندوستان کو بحران سے نجات دلانے کی بنیاد رکھی، ایسے وقت میں جب ہندوستان کے غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر تقریباً ختم ہو چکے تھے۔  [4]

شری وینکیتارامنن
معلومات شخصیت
پیدائش 28 جنوری 1931ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ناگرکوئل  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 18 نومبر 2023ء (92 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
آر بی آئی گورنر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
22 دسمبر 1990  – 21 دسمبر 1992 
عملی زندگی
پیشہ ماہر معاشیات  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت آئی اے ایس  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور پس منظر ترمیم

وینکیتارامنن کی پیدائش پدمناتھ پورم ڈویژن کے شہر ناگرکوئل میں ایک تامل آئیر خاندان میں ہوئی تھی۔ [5] اس نے یونیورسٹی کالج ترواننت پورم ، کیرالہ سے فزکس میں ماسٹرز کی ڈگری مکمل کی [6] اور کارنیگی میلن یونیورسٹی ، پٹسبرگ، امریکا سے انڈسٹریل ایڈمنسٹریشن میں ماسٹر ڈگری بھی حاصل کی۔ [7] وینکیتارامنن انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس کے رکن تھے۔ [8] وہ مختلف اوقات میں حکومت ہند اور ریاست تمل ناڈو کے ساتھ تعینات رہے۔ انھوں نے کرناٹک حکومت میں بطور مشیر بھی خدمات انجام دیں۔ [9] انھوں نے 1985 سے 1989 تک چار سال کی مدت کے لیے حکومت ہند کی وزارت خزانہ میں فنانس سیکریٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [7]

ریزرو بینک کے گورنر ترمیم

وینکیتارامنن نے 22 دسمبر 1990 سے 21 دسمبر 1992 تک ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر کے طور پر خدمات انجام دیں [10] ریزرو بینک آف انڈیا گورنر کے طور پر اپنی تقرری کے وقت، ہندوستان ادائیگیوں کے توازن کے بحران کے درمیان تھا، جس میں غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے تھے۔ [10] ان کے فیصلہ کن اقدامات نے ہندوستان کو بحران سے نکالنے میں مدد کی۔ [11]  [10]

بعد کے سال اور موت ترمیم

ریٹائرمنٹ کے بعد، وینکیتارامنن نے اشوک لیلینڈ انویسٹمنٹ سروسز لمیٹڈ، نیو تروپور ایریا ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ اور اشوک لی لینڈ فائنانس کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [12] ان کی بیٹی گریجا ویدیا ناتھن - ایک 1981، تامل ناڈو کیڈر انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس آفیسر - نے تامل ناڈو کی چیف سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [13] ایس وینکیتارامنن کا انتقال 18 نومبر 2023 کو 92 سال کی عمر میں ہوا۔ [14]

مقبول ثقافت میں ترمیم

اداکار اننت مہادیون نے گھوٹالے 1992 میں وینکیتارامنن کی تصویر کشی کی، یہ سونی لیو کی اصل ویب سیریز ہے جو 1992 میں ہرشد مہتا کے ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ گھوٹالے پر مبنی تھی۔ [15]

حوالہ جات ترمیم

  1. https://www.thehindubusinessline.com/money-and-banking/former-rbi-governor-s-venkitramanan-passes-away/article67546925.ece — اخذ شدہ بتاریخ: 18 نومبر 2023
  2. "List of Governors"۔ Reserve Bank of India۔ 16 ستمبر 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 دسمبر 2006 
  3. "S Venkitaramanan"۔ indian-coins.com 
  4. ^ ا ب "In fact: RBI head and crisis manager during 1991 BOP turmoil"۔ 5 April 2017 
  5. "AIADMK's pick of no-nonsense Girija Vaidhyanathan as Chief Secretary surprises many"۔ 22 December 2016 
  6. "Profiles - Mr. S. Venkitaramanan :: Reliance Industries Limited"۔ 02 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 مئی 2014 
  7. ^ ا ب "Stocks"۔ www.bloomberg.com 
  8. "SUPREMO"۔ supremo.nic.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2016 
  9. "Urjit Patel resigns: From Osborne Smith to Shaktikanta Das, here's a list of the men who have held the top post at Mint Street"۔ Moneycontrol 
  10. ^ ا ب پ "Reserve Bank of India - Governors"۔ Rbi.org.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2019 
  11. "In fact: RBI head and crisis manager during 1991 BOP turmoil"۔ 5 April 2017 
  12. "Stocks"۔ www.bloomberg.com 
  13. "5 things you need to know about new Chief Secretary of Tamil Nadu Girija Vaidyanathan | Latest News & Updates at Daily News & Analysis"۔ dna (بزبان انگریزی)۔ 2016-12-22۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2016 
  14. Former RBI Governor S Venkitaramanan passes away
  15. "Real Vs. Reel: Characters In 'Scam 1992: The Harshad Mehta Story' & Their Real-Life Counterparts"۔ ScoopWhoop۔ 17 October 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2021