شمیم نکہت (ولادت: 12 اکتوبر 1935ء لکھنو، اترپردیش) افسانہ نگار، ادیبہ، تحریک نسواں کی علمبردار اور معلمہ کی حیثیت سے جانی جاتی ہیں۔ ان کے شوہر شارب ردولوی ایک مشہور ادیب اور نقاد تھے۔

شمیم نکہت
معلومات شخصیت

شمیم نکہت 12 اکتوبر 1935ء لکھنو، اترپردیش میں ایک معروف کاروباری گھرانے میں پیدا ہوئیں۔

تعلیم ترمیم

انھوں نے ابتدائی تعلیم لکھنؤ کے اسکول سے ہی حاصل کی۔ کرامت حسین گرلز کالج، لکھنؤ سے گریجویشن کرنے کے بعد لکھنؤ یونیورسٹی سے اردو میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ لکھنؤ یونیورسٹی میں پروفیسر احتشام حسیں کی زیر نگرانی مشہور افسانہ نگار اور ناول نگار پریم چند کے ناول میں نسوانی کرداروں کے موضوع پر تحقیقی مقالہ لکھ کر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ دہلی یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں پہلے پروفیسر کے طور پر فرائض سر انجام دیتی رہیں اور پھر صدر شعبہ کے عہدے پر فائز رہیں۔

تصانیف ترمیم

شمیم نکہت کئی کتابوں کی مصنفہ تھیں۔ چند کتابیں مندرجہ ذیل ہیں:

  • پریم چند کے ناولوں میں نسوانی کردار(پی ایچ ڈی مقالہ)
  • دو آدھے (افسانوں کا مجموعہ) [1]
  • تاثرات (مضامین کا مجموعہ)
  • دھند میں چہرے (خاکے، ریڈیو نشریے، افسانے، مضامین)
  • بچوں کی صحبت (انگریزی سے ترجمہ)
  • اسلامک اسٹڈیز پرائمر [2]

افسانوں، مضامین کے لیے علاوہ انھوں نے طلبہ کے لیے تدریسی کتابیں میں لکھیں جن میں اردو کی ابتدائی کتابوں کے ساتھ ساتھ غیر مادری زبان کے طلبہ کے لیے اردو کی کتابیں بھی شامل ہیں۔

ایوارڈ اور اعزازت ترمیم

بنگال، دہلی، اترپردیش اور بہار کی متعدد اردو اکادمیوں نے ان کی کتابوں پر انھیں ایوارڈ پیش دیے۔ پاکستان اور لکھنؤ، ہندوستان کی کئی ادبی تنظیموں کی طرف سے شمیم نکہت کو اعزازات سے نوازا گیا۔

وفات ترمیم

شمیم نکہت 28 ستمبر 2016 کے دن خالق حقیقی سے جا ملیں۔

حوالہ جات ترمیم

  1. شمیم نکہت۔ "دو آدھے"۔ ریختہ۔ اردو اکادمی، دہلی۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 فروری 2021 
  2. شمیم نکہت۔ "Islamic Studies Primer"۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 فروری 2021