شہزادی چینگ پنگ
ژو میچوو جو اپنے اعزازی نام شہزادی چینگ پنگ سے مشہور ہے ، چین میں منگ عہد کی شہزادی رہی ہے۔ وہ آخری منگ شہنشاہ ، چونگ زہن کی بیٹی تھی۔
| ||||
---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | سنہ 1629ء شہر ممنوع |
|||
وفات | 26 ستمبر 1646ء (16–17 سال) بیجنگ |
|||
شہریت | چین | |||
خاندان | منگ خاندان | |||
درستی - ترمیم |
زندگی
ترمیمچینگ پنگ شہنشاہ چونگ زہن اور ملکہ وانگ کی سب سے بڑی بیٹی تھی۔ ملکہ وانگ شہزادی چینگ پنگ کی وفات کے کچھ عرصے بعد بیماری سی چل بسی اور شہزادی کو ملکہ زہو نے پالا۔ چینگ پنگ کی ایک بڑی بہن شہزادی کن یی اور چھوٹی بہن زاؤرین بھی تھیں۔
چینگ پنگ جب سولہ سال ہوئی تو والد نے ایک فوجی افسر زہو شیان سے شادی طے کر دی مگر باغی لی زی چینگ اور اس کی باغی فوج کی دار الحکومت بیجنگ کی طرف پیش قدمی کی وجہ سے شادی ملتوی کرنی پڑی۔
باغیوں کے ہاتھوں دار الحکومت پر قبضے کے بعد ، شہنشاہ چونگ زہن نے گھر کے افراد کو قتل کرنا شروع کیا جس میں شہزادی زاؤرین بھی شامل تھی۔ شہزادی چینگ پنگ پر تلوار کا وار کرکے بایاں بازو کاٹ دیا۔ شہزادی خون بہنے اور خون کی کمی کی وجہ سے بے ہوش ہو گئی مگر پانچ دن بعد ہوش میں آ گئی۔ شہزادی کے والد نے درخت سے لٹک کر خودکشی کر لی۔
1645 میں چینگ پنگ نے چنگ عہد کے پہلے شہنشاہ شون زی سے بدھ نن بننے کی اجازت مانگی مگر شہنشاہ نے انکار کر دیا۔ شہنشاہ نے چینگ پنگ کی شادی اس کے والد کی خواہش پر زہو شیان کے ساتھ کروا دی۔ روایات کے مطابق دونوں نے شادی کے بعد ایک دوسرے کے ساتھ احترام کا سلوک کیا۔ چینگ پنگ شادی کے ایک سال بعد بیماری سے چل بسی اور بیجنگ میں گوینگینمن گیٹ کے باہر دفن ہوئی۔
ثقافت اور لوک داستانوں میں
ترمیمچینگ پنگ نے لوک داستانوں اور ثقافت پر تاریخ کی نسبت گہرے اور دیرپا اثرات چھوڑے ہیں، بہت سی کہانیاں شہزادی کی کم عمر موت سے بچ جانے کے گرد گھومتی ہیں۔
ایک کہانی کے مطابق چینگ پنگ منگ عہد کے ختم ہونے کے بعد راہبہ بن گئی۔ وہ مارشل آرٹس کی تربیت لینے کے بعد چنگ عہد کے خلاف مزاحمتی تحریک کی راہنما بن گئی۔ اس کی ایک لقب "ایک بازو والی خدائی راہبہ" اس کی بے پناہ طاقت کی وجہ سے تھا۔ اس کی ایک ساتھی لو سنی اینگ تھی جو ایک فرضی کردار تھی جس نے شہنشاہ یونگ زینگ کو قتل کیا تھا۔
چینگ پنگ لوئیس چا کے ناول "تلوار جو شاہی خون سے رنگی تھی" میں ایک اہم کردار کے طور پر موجود ہے۔ وہ ناول میں اے جیو (چونگ زہن کی نویں اولاد) کہلاتی ہے اور یوان چینگ زی کے لیے رومانوی جذبات رکھتی ہے۔ ناول کے آخر میں ایک بازو سے محروم ہونے کے بعد وہ بدھ راہبہ بننے کا فیصلہ کرتی ہے اور اپنا نام بدل کر "جیو نان" رکھ لیتی ہے۔لوئیس چا کے ایک اور ناول میں بھی چینگ پنگ ایک مختصر کردار میں نظر آتی ہے۔
چینگ پنگ اور زہو شیان کی محبت پر مبنی کنٹونیزی اوپرا (1957 میں ہانگ کانگ میں شروع ہوا) بھی ہے جس کا چینی عنوان "دی نیو ہوا" (شہنشاہ کی بیٹی پھول) ہے۔ اسی اوپرا کو بنیاد بناتے ہوئے ایک ٹی وی سیریز اور فلم بھی بنائی گئی۔ [1]