جماع اور جماع پر ابھارنے والی اشیاء، یعنی شہوانی گفتگو ،مباشرت اور اس متعلقہ امور پر گفتگو، لذت آمیز انداز میں دیکھنا اور قبیل کی گفتگو[1] شہوانی گفتگو (انگریزی: Erotic talk) کا حصہ متصور کی جاتی ہے۔ جدید دور میں سیکسٹنگ اور فون سیکس بھی اسی سے اُپجی ہوئی قسمیں ہیں۔

کینڈوی ماہر حیاتیات، لکھاری، فلم ساز، مقرر اور ٹیلی ویژن شخصیت خاتون کارین بونڈر جنسی یا شہوانیت کے موضوع پر ایک برسر عام اجتماع سے خطاب کرتی ہیں۔ حاضرین کے سمجھنے کے لیے جماع کی حالت میں چوہوں کی تصویر پاور پاؤنٹ سلائڈ کی شکل میں دکھائی دے رہی ہے۔

معاشرے میں کئی بار لوگوں کی دوستی کچھ ایسے لوگوں سے ہوتی ہے جو شہوانی گفتگو کرتے ہیں، یعنی بھلے ہی وہ 100 فیصد لڑکوں کا مجمع ہو یا ایضًا خالصٹًا خواتین کا گروہ ہو، وہاں جنسی خواہشات، صنف مخالف کو دیکھ کر ان کے اندام نہانی (پوشیدہ حصوں) پر بات ہوتی ہے۔ اور یہ اس شدت اور لذت بیز انداز میں ہوتی ہے کہ ان سے دوستی یا سہیلی پن ترک کرنا مشکل ہوتا ہے۔ یہ لوگ اکثر قدامت پسند اور مذہب مزاج نہیں ہوتے۔ یہی معاملہ انٹرنیٹ پر دوستیوں کا بھی ہے۔ فلموں اور ٹی وی سے بھی عمومًا ذو معنی مکالمے، جنسی لطیفے، وغیرہ کئی بار نشر ہوتے ہیں جو سماج میں اس طرح کی بات چیت کو فروغ دیتی ہیں۔[2]

حوالہ جات

ترمیم