شیخین
شیخین کی اصطلاح کئی طرح سے استعمال کی جاتی ہے۔ یار رہے یہ اصطلاحات شرعی نہیں ہیں، عرف خاص میں علما کی اصطلاحات ہیں جو بالعموم عوام کو معلوم نہیں ہیں۔[1]
عمومی استعمال
ترمیمشیخ وقت کے امام اور پیشوائے دین کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ شیخین دو پیشواؤں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
صحابہ کرام
ترمیممؤرخین، اہل عقائد اور صحابہ کرام میں شیخین سے مراد ابوبکر صدیق اور عمرفاروق ہیں۔
خلفاء راشدین میں ابوبکر صدیق اور عمر فاروق کو شیخین کہتے ہیں جبکہ عثمان غنی اور علی المرتضی کو خَتنَین کہتے ہیں۔
محدثین
ترمیممحدثین کی اصطلاح میں شیخین سے مراد امام بخاری وامام مسلم ہیں۔
فقہ
ترمیماحناف
ترمیمفقہائے احناف کی اصطلاح میں شیخین سے مراد امام ابو حنیفہ اور امام ابو یوسف ہیں۔ صاحبین سے مراد امام ابو یوسف اور امام محمد ہیں اور طرفین سے امام ابو حنیفہ اور امام محمد۔
شافعیہ
ترمیمفقہ شافعی میں شیخین سے مراد الرافعی عبد الكريم بن محمد الرافعی اور النووی ابو زکریا یحی بن شرف النووی ہوتے ہیں۔ متاخرین شافعیہ کے نزدیک شیخین سے مراد امام رافعی اور امام نووی ہیں۔ متقدمین شافعیہ کے نزدیک اس سے مراد ابو حامد احمد بن محمد اسفرائینی اورقفال عبد اللہ بن احمد مروزی ہیں۔[2][3]
مالکی
ترمیمفقہ مالكی میں شیخین سے مراد القیروانی ابو محمد عبد الله بن ابو زيد القيروانی اور القابسی ابو الحسن علی القابسی ہوتے ہیں۔
حنبلی
ترمیمفقہ حنبلی میں شیخین سے مراد الموفق موفق الدين بن قدامہ المقدسی اور المجد مجد الدين عبد السلام بن تيمیہ ہوتے ہیں۔[4]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2673/
- ↑ موسوعہ فقہیہ، جلد اول صفحہ 472، وزارت اوقاف کویت، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا
- ↑ بہار شریعت حصہ چہاردم، جلدسوم (3)کی اصطلاحات باعتبار حروف تہجی
- ↑ مصطلحات الألقاب عند فقهاء المذاہب الأربعہ ڈاکٹر عبد الحق حميش