شیر کے ذریعے خود کشی

شیر کے ذریعے خود کشی ایک طرح کی خود کشی کی کوشش ہے جس میں ایک شخص خود کو شیر کا نوالہ بناکر اپنی زندگی ختم کرنا چاہتا ہے

شیر کے ذریعے خود کشی (جسے انگریزی میں tigricide کہا جاتا ہے)، ایک طرح کی خود کشی کی کوشش ہے جس میں ایک شخص خود کو شیر کا نوالہ بناکر اپنی زندگی ختم کرنا چاہتا ہے۔ جدید دور میں چونکہ شیر جنگلات میں کم اور چڑیا گھروں میں زیادہ پائے جاتے ہیں، اس لیے اس کوشش کے طور پر لوگ شیروں کے پنجروں یا ان کے لیے مخصوص علاقوں میں کود پڑتے ہیں۔

واقعات ترمیم

ویسے تو اس زمرے کے کئی واقعات تاریخ میں لکھے گئے ہیں، تاہم جدید واقعات جو اس کی کچھ مثالیں ہیں نیچے درج ہیں:

  • 2013ء میں ریاستہائے متحدہ امریکا کے ایک چڑیا گھر کی ایک 24 سالہ ملازمہ نے بلا ضرورت شیر کے پنجرے میں داخل ہوئی۔ اندر بیٹھا نر شیر اس کے گلے کو پہلے چاپا، پھر اس کو اور پھر اپنا نوالہ بناتے ہوئے اندر لے کر چلا گیا۔ پولیس کو خود کشی کا شبہ ہے کیوں کہ ملازمہ بلا اجازت اور ضروت کے پنجرے میں داخل ہوئی۔[1]
  • 2014ء میں چین کے ایک چڑیا گھر میں ایک پریشان حال شخص نے شیروں کے احاطے کود کر ان کا نوالہ بننے کی کوشش کی۔ مگر وہاں موجود شیروں نے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی اور یہ شخص بچ نکلا۔ شیروں نے اس کو گلے سے کھینچا مگر کھانے کی کوشش نہیں کی۔ چڑیا گھر کے ملازمین نے شیروں کو خاموش کر کے آدمی کو بچا لیا جو کئی ذہنی الجھنوں کا شکار تھا۔[2]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم