نام۔ راؤ محمد یوسف

والدیت۔ راؤ محمد رفیق خاں

لقب۔ راؤ

قومیت۔ پاکستان

مذہب۔ سنی اسلام

زات۔ رانگڑ راجپوت

گوتھ۔ پنوار اگنی ونشی

تاریخ پیدائش۔ 27.11.1998

دن پیدائش۔ جمعہ المبارک

مستقل پتہ۔ ضلع ساہیوال تحصیل چیچہ وطنی چک نمبر 164/9L پنجاب پاکستان

رہائشی پتہ۔ ملتان پنجاب پاکستان

موجودہ پتہ۔ شارجہ دبئی متحدہ عرب امارات

شجرہ نسب ترمیم

  • (1) راؤ محمد یوسف
  • (2) راؤ محمد رفیق خاں
  • (3) راؤ حنیف خاں
  • (4) راؤ رستم عرف ماڑو خاں
  • (5) راؤ بہادر خاں
  • (6) راؤ جمال خاں
  • (7) راؤ لال سنگھ (پہلا ہندو راجپوت جو مسلمان ہوا)

راؤ راجپوت کون ہیں ترمیم

راؤ ہندی زبان کا لفظ ہے۔ہریانہ کے راجپوت یہ ہی لقب استعمال کرتے ہیں۔ راؤ کے معنی سردار۔ شہزادہ۔ اور بہادر کے ہیں راؤ لقب راجپوت میں دو بڑی گوت استعمال کرتی ہيں پنوار اور چوہان بالخصوص پاکستان میں رہنے والے راجپوت یہ ہی لقب استعمال کرتے ہیں راؤ راجپوت اور یہ انڈیا میں زیادہ تر ہریانہ اور لگ بھگ سارے پاکستان میں پھیلے ہوے ہیں زیادہ تر راجپوت قوم میں یہی زیادہ پڑھے لکھے ہوتے ہیں تمام ہندُستان میں ’’راؤ‘‘ کا لفظ شاہی خطاب تسلیم کیا جاتا ہے۔ راؤ زبان کے لحاظ سے شاہی افراد جو راجپوتوں میں گزرے ہیں ،ان کی اولادوں کو عزت وتکریم کی بنا پر ’’راؤ‘‘ کے خطاب سے پکارا جاتا ہے۔ یہ رانگڑی زبان بولتے ہیں

راؤ راجپوت شخصیات ترمیم

  • راؤ محمد یوسف
  • راؤ افتخار سابق کرکٹر
  • راؤ قمر سلیمان سابق ایٔر مارشل چیف

راؤ کہاوت ترمیم

  • راؤ زندہ ہے
  • راؤ کی رافتار ہی راؤ کی پہچان ہے


رانگڑ راجپوت کون ہیں ترمیم

رانگڑ کا لفظ ایسے راجپوت افراد کے لیے بولا جاتا ہے جنہوں نے اسلام قبول کر لیا ہو۔ نسلاً یہ راجپوت قوم سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کا مرکز ریاست ہریانہ(انڈیا) سے ہے اور آج بھی ان کی اکثریت مشرقی پنجاب میں آباد ہے۔ ہریانہ کے ’’رانگڑ ‘‘ اب سندھ اور پنجاب میں بھی آباد ہیں۔ جبکہ مغربی اُترپردیش( یو۔ پی) کے رانگڑ بدستور (انڈیا) میں ہی رہتے بستے چلے آ رہے ہیں۔ یہ اصطلاح ’’رانگڑ‘‘ بذاتِ خود رانگڑ قوم اپنے لیے کم استعمال کرتی ہے بلکہ یہ لوگ اپنے آپ کو ’’مسلمان راجپوت‘‘ کہلوانا پسند کرتے ہیں۔ رانگڑوں میں اکثر اپنے آپ کو راؤ اور رانا کے القابات کے ساتھ بھی متعارف کراتے ہیں بعض افراد اپنا تعارف ’’خان یا خاں‘‘ سے بھی کراتے ہیں ایسے افراد کا تعلق عموماً ہریانہ سے ہوتا ہے۔ اکثر گھرانے اب بھی اپنی ہی زبان میں گفتگو کرتے ہیں۔ ایسے افراد جن کا تعلق اُترپردیش( یو۔ پی، انڈیا) سے ہے’’ کھڑی بولی‘‘ بولتے ہیں لیکن جب کسی اور قوم سے گفتگو کرتے ہیں تو صاف اُردو زبان میں کرتے ہیں۔ 1947ء کی آزادی کے بعد بہت سارے رانگڑ اُترپردیش(یو۔ پی)اور ہریانہ سے ہجرت کرکے پاکستان آئے اورصوبہ سندھ اور پنجاب میں آباد ہو گئے۔ یہ تمام مذہبی اعتبار سے سخی العقیدہ ہیں۔ لیکن سنیوں کی دیگر شاخوں کی طرح دیوبندیوں اور بریلوی فرقوں میں بٹے ہوئے ہیں۔


رانگڑ راجپوتوں کی زبان ترمیم

  • رانگڑی
  • کھڑی بولی
  • راجستھانی
  • اردو
  • ہندی

رانگڑ راجپوتوں کی کل آبادی ترمیم

15 ملین (تخمینہ) خاطر خواہ آبادی والے علاقے

پاکستان	1,50,00000
بھارت	Unknown

رانگڑ راجپوت کہاں سے آئے ترمیم

رانگڑ مشترک راجپوت قومیت یا ثقافتی روایات رکھنے والا مسلمان نسلی گروہ ہے، جن میں اکثریت کی مادری زبان رانگڑی جبکہ باقی کھڑی بولی اور اردو بولنے والے ہیں۔ پاکستان میں پنجاب اور سندھ میں آباد ہیں جبکہ بھارت میں بھی ہریانہ، دہلی اور یو۔ پی میں آباد ہیں۔ پاکستان میں چونکہ یہ ہندوستان سے قیام پاکستان کے وقت ہجرت کر کے آئے تھے، اس لیے ان کو ہندوستانی مہاجر بھی کہا جاتا ہے۔


رانگڑوں میں اعلیٰ نسب راجپوت ہیں، اسی وجہ سے رانگڑ راجپوت کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جو پنجابی راجپوت سے مختلف ثقافت و روایات کی حامل ہے۔ رانگڑ راجپوت کی اکثریت کا خاندانی نام راؤ ہے جبکہ اقلیت رانا، کنور اور چودھری کہلاتے ہیں۔

رانگڑ راجپوتوں کا مذہب ترمیم

رانگڑوں کا مذہب اسلام ہے۔ یہ مسلمان فقہ حنفی کے پیروکار ہیں۔ رانگڑ اکثریتی طور پر صحیح العقیدہ سنی مسلمان ہیں۔

رانگڑ راجپوت کہاوت ترمیم

  • گڑے گڑے تنوار بڑا ساتھے بڑا پنوار

کلی بڑی چوہان کی باقی لارو لار

رانگڑ راجپوت شخصیات ترمیم