نام ونسب اور مختصر تعارف: میرا نام مامون رشید ہارون رشید سلفی ہے، میری پیدائش ہندوستان بہار کے ضلع پورنیہ کے ضیاگاچھی گوٹفر نامی گاؤں میں ہوئی ہے، میرے دادا حضور حاجی محمد حنیف صاحب رحمہ اللہ بانی مدرسہ کلیۃ الشریعۃ الاسلامیہ ضیاگاچھی وگوٹفر ایک نیک اور عابد وزاہد شخصیت کے مالک تھے علاقے کے لوگ آپ کا حد درجہ احترام کرتے تھے اور بالاتفاق اس بات کے قائل تھے کہ ہمارے علاقے میں آپ سے زیادہ نیک کوئی اور نہیں ہے، میرے والد ہارون رشید صاحب ناظم مدرسہ کلیۃ الشریعۃ الاسلامیہ بھی ایک ذہین وفطین اور  علم دوست انسان ہیں، تاریخ وسیرت پر گہری نظر رکھتے ہیں مطالعہ کے بڑے شوقین ہیں  کوئی نئی کتاب مل جانے پر اس کو مکمل پڑھے بنا دم نہیں لیتے ہیں، بڑے حاضر دماغ واقع ہوئے ہیں حنفی بریلوی عوام وعلماء سے مناظرہ کرنے میں اپنے شہر کے لوگوں میں اپنی مثال نہیں رکھتے ہمارے علاقے کے علمائے کرام بھی آپ کے سامنے کچھ بولنے سے گھبراتے ہیں ، آپ کو مختلف دنیاوی پیشوں میں بھی بڑی مہارت حاصل  ہے خلاصہ یہ ہے کہ آپ ہر طرح سے ایک کامل انسان ہیں.

تعلیم:میں نے اپنی ابتدائی تعلیم مدرسہ کلیۃ الشریعۃ الاسلامیہ ضیاگاچھی، کنہریا ، بائسی پورنیہ بہار سے حاصل کی ہے ،اور ثانویہ کی تعلیم جامعہ دار السلام ڈنگرہ گھاٹ میں وہاں کے فاضل اساتذہ سے لی ہے ، اس کے بعد جامعہ سلفیہ بنارس ہند سے عالمیت اور فضیلت کی تعلیم حاصل کی ہے.

اساتذہ : میں نے پچاس سے زائد اساتذہ سے کسب فیض کیا ہے جن میں مشہور محدث فقیہ محقق اور مفتی جامعہ سلفیہ بنارس شیخ علی حسین سلفی ،مؤرخ اہل حدیث شارح سنن ابی داؤد ومحشی مشکاۃ المصابیح فیضلۃ الشیخ محمد مستقیم سلفی ، معروف ادیب مدیر مجلہ صوت الامۃ شیخ اسعد اعظمی ،استاذ العقیدہ دکتور محمد ابراہیم مدنی،استاذ الحدیث شیخ محمد یوسف مدنی ، استاذ المنہج شیخ سیف الرحمن الصلیح المدنی، شیخ دکتور عبد الصبور مدنی ،دکتور عبد الحلیم مدنی نیپالی ، بے مثال مترجم شیخ عبد الکبیر مدنی، شیخ محمد عبد القیوم مدنی، شیخ عبد المتین مدنی،استاذ التخریخ دکتور عبید اللہ طیب مکی ، شیخ طاہر حسین سلفی نیپالی اور شیخ ابو طاہر عمری بہاری وغیرہم حفظ اللہ منہم الاحیاء ورحم اللہ منہم الاموات ہیں.

پسندیدہ شخصیات: میرے پسندیدہ شخصیات میں متقدمین میں ائمہ سلف کے بعد امام ابن تیمیہ ،امام ابن القیم اور امام ذہبی ہیں جبکہ معاصرین میں سے محدث العصر علامہ ناصر الدین البانی ،شیخ الاسلام امام عبد العزیز بن باز ،فقیہ الدنیا علامہ محمد بن صالح العثیمین ، مفسر زمانہ علامہ محمد الامین شنقیطی ، محدث دوراں عالم زمانہ امام حافظ محمد یحییٰ گوندلوی ، شیخ الحدیث علامہ اسماعیل سلفی گوجرانوالہ ، جرح و تعدیل کے امام شیخ ربیع بن ہادی المدخلی ، امام اہل سنت محدث کبیر علامہ مقبل بن ہادی وادعی اور محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہم اللہ ہیں.

حالیہ سرگرمی: درس و تدریس اور صحافت.

تصنیفات وتالیفات:

اب تک میں نے اردو زبان میں تین کتابیں تصنیف کی ہے. اور میرے متعدد علمی وتحقیقی مضامین مختلف جرائد ومجلات اور شوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور انٹرنیٹ ویب سائٹس پر میں نشر کئے گئے ہیں.

(1) مردوں اور عورتوں کے مابین سلام و مصافحہ کے احکام.

(2) عصر حاضر کی چند مجروح شخصیات.

(3) مسائل قصر صلاۃ فقہی حدیثی تحقیقی جائزہ.

علمی خدمات: ایک سال تک جامعہ سلفیہ بنارس سے چھپنے والے مجلہ "المنار" کی ادارت.