کیا شیاطین اور جنات دو الگ الگ مخلوق ہیں ؟

✒️:مامون رشید ہارون رشید سلفی

صحیح بات یہی ہے کہ جن اور شیطان ایک ہی جنس کی دو مختلف قسمیں ہیں... جس طرح گائے اور بھینس دو مختلف قسمیں ہیں لیکن اصل میں دونوں ایک ہی جنس اور ذات سے تعلق رکھتے ہیں اسی وجہ سے زکات کے سلسلے میں بھینس میں بھی گائے کے نصاب کا اعتبار کیا جاتا ہے اور گائے کی طرح بھینس کی بھی قربانی کی جاتی ہے...اور جس طرح مسلم اور کافر انسانوں کی دو قسمیں ہیں لیکن اصل میں سب آدم کے اولاد یعنی انسان ہیں ...

جن اور شیطان از روئے تخلیق ایک ہی ہے... شیطان بھی اصلا جن ہے جیسا کہ ابلیس کے بارے میں قرآن کے اندر صراحت کے ساتھ مذکور ہے کہ وہ جنات میں سے ہے" إِلَّا إِبْلِيسَ كَانَ مِنَ الْجِنِّ فَفَسَقَ عَنْ أَمْرِ رَبِّهِ" الكهف/50) بہت سارے ائمہ کا کہنا ہے کہ جس طرح آدم علیہ السلام تمام انسانوں کے باپ ہیں اسی طرح ابلیس بھی تمام جنوں کا باپ ہے خواہ وہ مؤمن جنات ہوں یا کافر شیطان... یہ قول ابن عباس مجاہد قتادہ اور حسن بصری وغیرہم سے منقول ہے تفسیر طبری (1/530) الدر المنثور (5/402) اسی طرح امام ابن تیمیہ ابن القیم اور حافظ ابن حجر نے اپنی کتابوں میں بہت سارے مقامات پر ابلیس کو ابو الجن جنوں کا باپ کہا ہے...فخر الدین رازی نے بھی مفاتیح الغیب کے اندر اسی کو راجح قرار دیا ہے.

نیز امام ابن باز رحمہ اللہ نے بھی یہی کہا ہے(مجموع الفتاوى" 9/370-371)...امام ابن عثیمین فرماتے ہیں کہ ابلیس کے ابو الجن ہونے میں کوئی شک نہیں ہے...(فتاوى نور على الدرب" للشيخ ابن عثيمين الجن والشياطين/سؤال رقم/2)

چنانچہ جب ابلیس شیطان جنوں کا باپ ہے تو شیطان جن نہیں ہے تو اور کیا ہے... ؟

خلاصہ یہی ہے کہ جن اور شیطان دونوں ایک ہی طرح کے مخلوق ہیں جو کافر جنات ہیں انہیں کو شیطان کہا جاتا ہے جیسا کہ قرآن میں انسانوں میں سے انبیاء و رسل علیہم السلام کے دشمن اور گنہگار وگمراہ لوگوں کو بھی شیاطین کہا گیا ہے "كذ ٰ⁠لِك جعلنَا لكلِّ نَبِیٍّ عَدُوࣰّا شَیـٰطِینَ ٱلۡإِنسِ وَٱلۡجِنِّ یُوحِی بَعضُهُم إِلَىٰ بَعضࣲ زُخرُفَ ٱلۡقَوۡلِ غُرُورࣰا"...

خوش آمدید!

ترمیم
ہمارے ساتھ سماجی روابط کی ویب سائٹ پر شامل ہوں:   اور  

(?_?)
ویکیپیڈیا میں خوش آمدید
 

جناب مامون رشید ہارون رشید سلفی کی خدمت میں آداب عرض ہے! ہم امید کرتے ہیں کہ آپ اُردو ویکیپیڈیا کے لیے بہترین اضافہ ثابت ہوں گے۔
ویکیپیڈیا ایک آزاد بین اللسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ منصوبۂ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری 2004ء میں عمل میں آیا۔ فی الحال اردو ویکیپیڈیا میں کل 215,071 مضامین موجود ہیں۔
اس دائرۃ المعارف میں آپ مضمون نویسی اور ترمیم و اصلاح سے قبل ان صفحات پر ضرور نظر ڈال لیں۔



 

یہاں آپ کا مخصوص صفحۂ صارف بھی ہوگا جہاں آپ اپنا تعارف لکھ سکتے ہیں، اور آپ کے تبادلۂ خیال صفحہ پر دیگر صارفین آپ سے رابطہ کر سکتے ہیں اور آپ کو پیغامات ارسال کرسکتے ہیں۔

  • کسی دوسرے صارف کو پیغام ارسال کرتے وقت ان امور کا خیال رکھیں:
    • اگر ضرورت ہو تو پیغام کا عنوان متعین کریں۔
    • پیغام کے آخر میں اپنی دستخط ضرور ڈالیں، اس کے لیے درج کریں یہ علامت --~~~~ یا اس ( ) زریہ پر طق کریں۔

 


 

ویکیپیڈیا کے کسی بھی صفحہ کے دائیں جانب "تلاش کا خانہ" نظر آتا ہے۔ جس موضوع پر مضمون بنانا چاہیں وہ تلاش کے خانے میں لکھیں، اور تلاش پر کلک کریں۔

آپ کے موضوع سے ملتے جلتے صفحے نظر آئیں گے۔ یہ اطمینان کرنے کے بعد کہ آپ کے مطلوبہ موضوع پر پہلے سے مضمون موجود نہیں، آپ نیا صفحہ بنا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک موضوع پر ایک سے زیادہ مضمون بنانے کی اجازت نہیں۔ نیا صفحہ بنانے کے لیے، تلاش کے نتائج میں آپ کی تلاش کندہ عبارت سرخ رنگ میں لکھی نظر آئے گی۔ اس پر کلک کریں، تو تدوین کا صفحہ کھل جائے گا، جہاں آپ نیا مضمون لکھ سکتے ہیں۔ یا آپ نیچے دیا خانہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔


  • لکھنے سے قبل اس بات کا یقین کر لیں کہ جس عنوان پر آپ لکھ رہے ہیں اس پر یا اس سے مماثل عناوین پر دائرۃ المعارف میں کوئی مضمون نہ ہو۔ اس کے لیے آپ تلاش کے خانہ میں عنوان اور اس کے مترادفات لکھ کر تلاش کر لیں۔
  • سب سے بہتر یہ ہوگا کہ آپ مضمون تحریر کرنے کے لیے یہاں تشریف لے جائیں، انتہائی آسانی سے آپ مضمون تحریر کرلیں گے اور کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔


-- آپ کی مدد کےلیے ہمہ وقت حاضر
محمد شعیب 04:29، 12 نومبر 2020ء (م ع و)

صحیح مسلم کی ہندوستانی شروحات

ترمیم

صحیح مسلم کی ہندوستانی شروحات


✒️:مامون رشید ہارون رشید سلفی.

بر صغیر ہند و پاک میں کتب ستہ میں سے جس کتاب کی سب سے کم خدمت ہوئی ہے وہ صحیح مسلم ہے ابن ماجہ بھی اسی درجے کی ہے لیکن چونکہ صحت وقوت کے اعتبار سے ابن ماجہ کا مقام مسلم سے بہت کم ہے اس لئے اس کی خدمت نہ ہونے کی وجہ سمجھ میں آتی ہے لیکن صحیح مسلم کی جلالت علمی کے باوجود بر صغیر کے علما  کا اس کی کوئی مفصل علمی تحقیقی شرح نہ لکھنا ایک طرح سے نا انصافی ہے جو کہ سمجھ سے بالا تر ہے...نواب صدیق حسن خان رحمہ کی کتاب عون الباری لحل أدلة البخاري، داؤد راز صاحب کی ضخیم اردو شرح اور نور العین سلفی صاحب کی کتاب اسعاف القاری (مکمل نہیں ہوئی ہے تصنیف کا کام جاری ہے)وغیرہ کی شکل میں صحیح بخاری کی شاندار خدمات ہوئی ہیں...اسی طرح علامہ شمس الحق عظیم آبادی کی کتاب غایۃ المقصود اور عون المعبود کی شکل میں سنن ابو داؤد کی، اور علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری کی کتاب تحفۃ الاحوذی کی شکل میں جامع ترمذی کی اور علامہ عطاء اللہ حنیف بھوجیانی کی کتاب التعلیقات السلفیۃ کی شکل میں ان کتب احادیث کی گراں قدر خدمات ہوئی ہیں...جو کہ عالمی پیمانے پر بھی اولیت حاصل کرنے میں کامیاب ہیں. لیکن اب تک صحیح مسلم کی ایک جامع شرح لکھنے کی ذمہ داری برصغیر کے علماء کے ذمہ قرض ہے... ویسے تو امام نووی کی شرح المنہاج کے علاوہ صحیح مسلم کی کوئی جامع شرح کبھی لکھی نہیں گئی تھی لیکن اللہ کے فضل و کرم سے عصر حاضر کے کثیر التصانیف عالم علامہ محمد بن علی بن آدم اثیوبی رحمہ اللہ کی کتاب "البحر المحيط الثجاج في شرح صحيح الإمام مسلم بن الحجاج" (جو کہ 45+مقدمہ کی دو جلدیں ملا کر 47 جلدوں پر مشتمل ہے) نے ساری کمی پوری کر دی ہے فالحمد للہ علی ذلک...علاوہ ازیں بر صغیر کے دیوبندی عالم شبیر احمد عثمانی اور محمد تقی عثمانی نے مل کر "موسوعة فتح الملهم بشرح صحيح مسلم" کے نام سے عربی زبان میں ایک قابل قدر شرح تالیف کی ہیں جو پڑھنے لائق ہے لیکن چونکہ مؤلفین مقلدین ہیں وہ بھی حنفی...!!! اور مقلد تو مقلد ہوتا ہے اگر انصاف نہ ہو تو کتاب کے اندر وافر مقدار میں تقیلدی زہر انڈیل ہی دیتا ہے...لہذا کبار علمائے اہل حدیث پر لازم کہ کم از کم اردو زبان صحیح مسلم کی کوئی علمی و تحقیقی شرح تالیف فرمائے...!!! واللہ الموفق والمعین. 

ذیل میں علمائے اہل حدیث ہند کی چند شروحات کا ذکر کیا جا رہا ہے:

(1) منۃ المنعم شرح صحیح مسلم.... صفی الرحمٰن مبارکپوری.

(2) السراج الوہاج فی شرح مختصر الصحیح مسلم بن الحجاج ...نواب صدیق حسن خان.

(3)النجم الوہاج شرح مقدمۃ الصحیح لمسلم بن الحجاب... شمس الحق عظیم آبادی.

(4)البحر المواج شرح مقدمۃ الصحیح لمسلم بن الحجاج... حافظ عبد اللہ غازی پوری.

(5) ترجمہ صحیح مسلم اردو...وحید الزماں حیدر آبادی... اس میں مختصر شرح اور فوائد بھی ذکر ہیں .

(6) شرح صحاح ستہ...عزیز العلماء سید عبد العزیز فرخ آبادی.اس میں مسلم کی شرح بھی شامل ہے آپ نے مستقل طور پر صحیح مسلم کا ترجمہ بھی کیا ہے.

(7)کشف الملہم ترجمہ وشرح مقدمہ مسلم...مولانا عبد السلام بستوی مختصر.

(8) التعلیق علی الصحیح لمسلم... عبد الجلیل سامرودی.

(9) انعام المنۃ بترجمۃ الصحیح لمسلم... عبد الاول غزنوی.

(10) حاشیہ صحیح مسلم جلد اول... مولانا عبد السلام مدنی جامعہ سلفیہ بنارس میں دور تدریس بطور مذکرہ اور نوٹ کے تصنیف فرمائے تھے.

(11) تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم... حافظ عبد العزیز علوی...رحمہم اللہ جمیعا.

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں علم کتاب و سنت کی نشر و اشاعت کی توفیق عطا فرمائے آمین وصلی اللہ علی النبی الامین. مامون رشید ہارون رشید سلفی (تبادلۂ خیالشراکتیں) 07:48، 14 جنوری 2021ء (م ع و)

جن اور شیطان ایک یا مختلف ؟

ترمیم

کیا شیاطین اور جنات دو الگ الگ مخلوق ہیں ؟

✒️:مامون رشید ہارون رشید سلفی

صحیح بات یہی ہے کہ جن اور شیطان ایک ہی جنس کی دو مختلف قسمیں ہیں... جس طرح گائے اور بھینس دو مختلف قسمیں ہیں لیکن اصل میں دونوں ایک ہی جنس اور ذات سے تعلق رکھتے ہیں اسی وجہ سے زکات کے سلسلے میں بھینس میں بھی گائے کے نصاب کا اعتبار کیا جاتا ہے اور گائے کی طرح بھینس کی بھی قربانی کی جاتی ہے...اور جس طرح مسلم اور کافر انسانوں کی دو قسمیں ہیں لیکن اصل میں سب آدم کے اولاد یعنی انسان ہیں ...

جن اور شیطان از روئے تخلیق ایک ہی ہے... شیطان بھی اصلا جن ہے جیسا کہ ابلیس کے بارے میں قرآن کے اندر صراحت کے ساتھ مذکور ہے کہ وہ جنات میں سے ہے" إِلَّا إِبْلِيسَ كَانَ مِنَ الْجِنِّ فَفَسَقَ عَنْ أَمْرِ رَبِّهِ" الكهف/50) بہت سارے ائمہ کا کہنا ہے کہ جس طرح آدم علیہ السلام تمام انسانوں کے باپ ہیں اسی طرح ابلیس بھی تمام جنوں کا باپ ہے خواہ وہ مؤمن جنات ہوں یا کافر شیطان... یہ قول ابن عباس مجاہد قتادہ اور حسن بصری وغیرہم سے منقول ہے تفسیر طبری (1/530) الدر المنثور (5/402) اسی طرح امام ابن تیمیہ ابن القیم اور حافظ ابن حجر نے اپنی کتابوں میں بہت سارے مقامات پر ابلیس کو ابو الجن جنوں کا باپ کہا ہے...فخر الدین رازی نے بھی مفاتیح الغیب کے اندر اسی کو راجح قرار دیا ہے.

نیز امام ابن باز رحمہ اللہ نے بھی یہی کہا ہے(مجموع الفتاوى" 9/370-371)...امام ابن عثیمین فرماتے ہیں کہ ابلیس کے ابو الجن ہونے میں کوئی شک نہیں ہے...(فتاوى نور على الدرب" للشيخ ابن عثيمين الجن والشياطين/سؤال رقم/2)

چنانچہ جب ابلیس شیطان جنوں کا باپ ہے تو شیطان جن نہیں ہے تو اور کیا ہے... ؟

خلاصہ یہی ہے کہ جن اور شیطان دونوں ایک ہی طرح کے مخلوق ہیں جو کافر جنات ہیں انہیں کو شیطان کہا جاتا ہے جیسا کہ قرآن میں انسانوں میں سے انبیاء و رسل علیہم السلام کے دشمن اور گنہگار وگمراہ لوگوں کو بھی شیاطین کہا گیا ہے "كذ ٰ⁠لِك جعلنَا لكلِّ نَبِیٍّ عَدُوࣰّا شَیـٰطِینَ ٱلۡإِنسِ وَٱلۡجِنِّ یُوحِی بَعضُهُم إِلَىٰ بَعضࣲ زُخرُفَ ٱلۡقَوۡلِ غُرُورࣰا"... مامون رشید ہارون رشید سلفی (تبادلۂ خیالشراکتیں) 05:26، 19 فروری 2021ء (م ع و)