صدر اسلام کی تاریخ نویسی
صدر اسلام کی تاریخ نویسی ایک عالمانہ ادب ہے جو ابتدائی تاریخ اسلام پر مبنی ہے، یہ پیغمبر اسلام محمد بن عبد اللہ پر پہلی وحی کے نزول یعنی 610ء سے خلافت راشدہ میں 661ء میں ہونے والے انتشار تک اور 8 ویں صدی میں اموی خلافت کی پوری مدت اور 9 ویں صدی کے آغاز میں اسلامی عہد زریں کے اختتام تک کا احاطہ کرتی ہے۔
بنیادی مآخذ
ترمیمساتویں صدی کے اسلامی مآخذ
ترمیم- 568ء اور 645ء، کے درمیانی دور کا مخطوطہ قرآن جامعہ برمنگہم
- 578ء اور 678ء، کے درمیانی دور کا مخطوطہ صنعا
- 649ء اور 675ء، کے درمیانی دور کا پارہ ٹوبنگم
- 692ءء کی قبۃ الصخرہ میں قرآنی پچی کاری
- کتاب سلیم بن قیس ہلالی، منسوب بہ سلیم بن قیس، (وفات 694ء–714ء) یہ ابتدائی شیعہ محموعۂ احادیث ہے۔اور یہ اکثر اس طرح کے ابتدائی مجموعہ کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔[1]10 ویں صدی کے کام کا ایک مخطوطہ ہے۔[2] کچھ شیعہ علما کتاب کی بعض خصوصیات کی صداقت کے بارے میں شکوک کا اظہار کرتے ہیں، [3] مغربی اسکالر تقریباً تمام متفقہ طور پر اس کام کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہیں، زیادہ تر اس کی ابتدائی تشکیل آٹھویں یا نویں صدی قرارے دیتے ہیں۔[4] اس کام کو عام طور پر جدید اسکالرز نے جھوٹی تصنیف سمجھا ہے۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب T Bayhom-Daou (2015)۔ "Kitāb Sulaym ibn Qays revisited"۔ Bulletin of the School of Oriental and African Studies۔ 78 (1): 105–119۔ doi:10.1017/s0041977x14001062
- ↑ L. Clarke (2005)۔ مدیر: Todd Lawson۔ Reason and Inspiration in Islam: Essays in Honour of Hermann Landolt۔ I.B. Taurus۔ صفحہ: 59۔ ISBN 978-1-85043-470-2
- ↑ Sachedina (1981)، pp. 54–55 * Landolt (2005)، p. 59 * Modarressi (2003)، pp 82–88 * Dakake (2007)، p.270
- ↑ Gleave, R. (2015)۔ Early Shiite hermeneutics and the dating of Kitāb Sulaym ibn Qays. Bulletin of the School of Oriental and African Studies, 78(01)، 83–103. doi:10.1017/s0041977x15000038