صدر دیوانی عدالت
صدر دیوانی عدالت یا عدالت دیوانی صدر برطانوی ہند میں محکمہ محصولات کی عدالت عظمیٰ کا نام تھا جسے وارن ہیسٹنگز نے سنہ 1772ء میں کلکتہ میں قائم کیا تھا۔[1] سنہ 1780ء میں اور پھر سنہ 1793ء میں برطانوی پارلیمان نے اس کی تشکیل نو کی تھی۔[2] عدالت کے جج گورنر جنرل اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے کاؤنسل ممبر ہوا کرتے تھے اور مقامی جج اور محکمہ محصولات کے افسران ان کی مدد کرتے۔[3]
اصطلاحات
ترمیمصدر دیوانی عدالت اردو کے تین الفاظ کا مجموعہ ہے جن کی تفصیل حسب ذیل ہے:
صدر کے معنی مرکزی جگہ یا مرکزی نشست کے ہوتے ہیں۔[4] دیوان قدیم فارسی کا لفظ ہے جو اسلامی دنیا میں خوب رائج ہے۔ اس کے معنی طاقت ور افسر، وزیر یا حاکم کے ہیں[5] اور عدالت کے معنی انصاف، برابری اور کمرہ انصاف کے ہیں۔
دیوانی عدالت کے برعکس فوجداری عدالت ہوا کرتی تھی جہاں جرائم کے مقدمات پیش ہوتے تھے۔[6][7]
تاریخ
ترمیماس عدالت کے قیام کا مقصد یہ تھا کہ ہندوﺅں کے دیوانی امور خصوصاً جائداد کے معاملات کا تصفیہ اسلامی قانون کی بجائے ہندو قانون کی روشنی میں ہو۔ تاہم فوجداری امور میں وہ مسلم فوجداری قانون ہی کے تابع تھے۔[3][مکمل حوالہ درکار]
برطانوی ہند کے تمام اضلاع میں یہ طریقہ رائج تھا کہ پانچ سو روپے تک کے معاملات کے لیے ماتحت عدالتیں قائم کی جاتی تھیں جن میں ضلع کلکٹر اور ان کے معاون جج ہوا کرتے اور مقامی افسران ان کا تعاون کرتے تھے۔ جبکہ پانچ سو روپے سے اوپر کے معاملات کی درخواستیں صدر دیوانی عدالت میں گزاری جاتی تھیں۔[3][مکمل حوالہ درکار]
تحلیل
ترمیم1857ء کی جنگ آزادی کے بعد اس عدالت کو تحلیل کر دیا گیا[8] اور ان کے اختیارات اور دائرہ کار نئے نظام عدل کے تحت عدالت ہائے عالیہ کو منتقل کر دیے گئے۔ یہ نیا نظام عدل انڈین ہائی کورٹس ایکٹ، 1861ء کے تحت اختیار کیا گیا تھا۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ A Comprehensive History of India, Volume 3
- ↑ Campbell, Lawrence Dundas (ed), Asiatic Annual Register for 1802, or A View of the History of Hindustan and of the Politics, Commerce and Literature of Asia, London, J. Debrett, 1803, footnote pp.97-100, Miscellaneous Tracts [1]
- ^ ا ب پ Campbell
- ↑ Mill, adding further: "Sudder Dewanny Adawlut. The chief civil court of justice under the [xxxv] Company's government, held at the presidency"
- ↑ Mill, Glossary: "Dewan, Duan: Place of assembly. Native minister of the revenue department; and chief justice, in civil causes, within his jurisdiction; receiver-generad of a province. The term is also used, to designate the principal revenue servant under an European collector, and even of a Zemindar. By this title, the East India Company are receivers-general of the revenues of Bengal, under a grant from the Great Mogul"
- ↑ Mill, James, The History of British India, Vol. 1 (of 6), 3rd Edition, London, 1826, Glossary [2]
- ↑ Mill (1826), Glossary: "Foujdar, Fojedar, Phousdar, Fogedar: Under the Mogul government, a magistrate of the police over a large district, who took cognizance of all criminal matters within his jurisdiction, and sometimes was employed as receiver-general of the revenues...Foujdarry, Fojedaree: Office of a Foujdar...Foujdarry Court. A court for administering the criminal law"; Mofussil Dewanny Adawlut: Provincial court of civil justice.
- ↑ Students' Britannica India by Dale Hoiberg, Indu Ramchandani
بیرونی روابط
ترمیم- English Law in India by Anil Chandra Banerjee
- 2.13 MAHARASHTRAآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ kar.nic.in (Error: unknown archive URL)
- Glossary: S, A glossary of special terminology used in India during the British Administrationآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ bl.uk (Error: unknown archive URL)
- History of Medieval India by Chand, Hukam]
- Administrative System in India by U.B. Singh