صدف صدیقی (پیدائش: 27 اگست 1985ء) لاہور سے تعلق رکھنے والی ایک پاکستانی ٹریک اور فیلڈ اسپرنٹ ایتھلیٹ ہیں جنھوں نے پاکستان کے لیے بین الاقوامی سپرنٹ ریس میں حصہ لیا۔ صدف نے 2008 میں بیجنگ میں ہونے والے سمر اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی جہاں انھوں نے 100 میٹر میں حصہ لیا تھا اور دوسرے مرحلے میں آگے بڑھے بغیر ساتواں نمبر جاری رکھا۔[1]

صدف صدیقی
صدف صدیقی
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 27 اگست 1985ء
قومیت پاکستان
قد
عملی زندگی
پیشہ ایتھلیٹ
کارہائے نمایاں 2008 کے سمر اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی
کھیل ایتھلیٹکس  ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کھیل ترمیم

صدف نے ایک سو اور دو سو میٹر کے سپرنٹ مقابلوں میں حصہ لیا۔ 2006 میں، سری لنکا کے شہر کولمبو میں منعقدہ ساؤتھ ایشین گیمز میں صدف نے خواتین کی 200 میٹر ریس میں 12:07 کے دورانیے کے ساتھ میں کانسی کا میڈل جیتا۔ صدیقی کولمبو سائوتھ ایشین گیمز میں سائرہ فاضل، نسیم حمید اور نادیہ نذیر کے ساتھ خواتین کی ریلے ٹیم کا حصہ تھیں۔[2][3] 2008 میں، انھوں نے بیجنگ میں ہونے والے سمر اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ بیجنگ میں کھیلے جانے والے اولمپک کھیلوں کے لیے پاکستان کی 37 رکنی دستہ میں صدف دو خواتین حریفوں میں سے ایک تھیں، دوسری کھلاڑی، کرن خان، تیراکی کے زمرے میں شامل تھیں۔ صدیقی نے 100 میٹر سپرنٹ میں حصہ لیا اور دوسرے راؤنڈ میں پیش قدمی کیے بغیر ساتویں مقام حاصل کیا۔ انھوں نے برڈ نیسٹ کے قومی اسٹیڈیم میں 12.41 سیکنڈ سے فاصلہ طے کیا۔[4][5][6] ڈھاکہ ساؤتھ ایشین گیمز 2010 میں، صدف کے ساتھ ایتھلیٹ خواتین نادیہ نذیر ، نسیم حمید اور جویریہ حسن برونز میڈل جیتنے والی ویمن ریلے ٹیم میں شامل تھیں۔[7] [8]

مقامی مقابلے[9]
ڈسپلن کارکردگی مقام سکور تاریخ
200 میٹر 23.6 لاہور 1051 14 مارچ 2009
100 میٹر 11.39 لاہور 964 13 مارچ 2009
100 میٹر 11.81 لاہور 1030 22 اپریل 2008
200میٹر 24.36 لاہور 1001 21 اپریل 2008
200 میٹر 23.6 لاہور 1051 14 مارچ 2008

منشیات پر پابندی ترمیم

2010 میں، نئی دہلی میں ہونے والے دولت مشترکہ کھیلوں سے قبل، صدف صدیقی اور دیگر کئی اعلی کھلاڑیوں کے ساتھ قومی آزمائشوں کے دوران ڈوپنگ ٹیسٹ میں ناکام ہو گئیں تھیں۔ ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان (اے ایف پی) نے صدف پر اسٹیرائڈز کے استعمال پر 2 سال کی پابندی عائد کردی تھی۔[10][11][12] صدف نے دعویٰ کیا کہ ڈوپنگ ٹیسٹ ایک ایسی دوا کی وجہ سے مثبت آیا ہے جو انھوں نے بخار سے نمٹنے کے لیے لی تھی۔ انھوں نے کہا اگر وہ اس کے بارے میں پہلے سے جانتی ہوتی تو، وہ دوائی نہیں لیتی۔ صدف نے کہا کہ کھلاڑی ڈوپنگ ٹیسٹ سے قبل کس قسم کی دوائیں نہیں لیتے، وہ اس سے آگاہ نہیں تھیں اور بین الاقوامی سطح پر مسابقت کرنے والے کھلاڑیوں کو تعلیم دلانے کے لیے آگاہی مہم چلانی چاہیے۔ صدف نے حکومت اور میڈیا سے پابندی ختم کرنے میں ان کی مدد کرنے کی درخواست کی۔ انھوں نے اولمپک سیکرٹریٹ میں وزیر کھیل خیبر پختون خوا سید عاقل شاہ سے اپیل کی کہ وہ اس پابندی کو ختم کریں۔ صدیقی کے مطابق، انھوں نے پابندی کے اگلے 14 دن کے اندر اپیلٹ ٹریبونل کے سامنے اپیل کی تھی لیکن اسے مسترد کر دیا گیا۔ صدف نے کہا کہ دو سال بعد، ان کا کیریئر ختم ہوجائے گا۔[13]

شادی ترمیم

صدف صدیقی نے 2011 میں صحافی اور راولپنڈی اسلام آباد اسپورٹس جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے سابق جنرل سکریٹری افضل جاوید سے شادی کی۔ اس شادی میں سیاست دانوں اور متعدد اعلیٰ شخصیات نے شرکت کی جن میں وزیر داخلہ رحمان ملک، ایوان میں سینیٹ کے رہنما سید نیئر حسین بخاری، وزیر اعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف ایڈووکیٹ فاروق اعوان ، بابر اعوان اور دیگر قابل ذکر افراد شامل تھے۔[14]

حوالہ جات ترمیم

  1. "Athlete biography: Sadaf Siddiqui"۔ September 12, 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 ستمبر 2008  , beijing2008.cn, ret: Aug 27, 2008
  2. "South Asian Games – Day 3| News"۔ www.worldathletics.org (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2020 
  3. "Female sprinter dies in car crash"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2020 
  4. "Sadaf Siddiqui - Olympic Facts and Results"۔ www.olympiandatabase.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2020 
  5. "Pakistan's Sadaf finishes seventh in 100m heats: Beijing Olympics"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 2008-08-17۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2020 
  6. sportsboard۔ "south asia games" (PDF) 
  7. "AFP picks athletes for SAG"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 2009-12-31۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2020 
  8. "Sadaf SIDDIQUI | Profile"۔ www.worldathletics.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2020 
  9. "Pakistan may not send athletes to Delhi"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2010-07-03۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2020 
  10. "Menace of doping threatening Pakistan sports"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ 10 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2020 
  11. "Sports, NOS, The News International"۔ jang.com.pk۔ 26 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2020 
  12. "Doping test positive due to using medicine in fever: Sadaf"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2020 
  13. "Olympian Sadaf Siddiqui weds journalist Afzal Javed | Pakistan Today"۔ www.pakistantoday.com.pk۔ 10 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2020