صرخیین
صرخیین یا صرخی شیعہ اسلام میں ایک نیا مکتب فکر ہے جس کا بانی محمود صرخی ہے۔ جو ایک عراقی عالم دین ہے۔ صرخیین کے عقائد و نظریات شیعہ اسلام کے خلاف ہیں مگر پھر بھی یہ لوگ اپنے آپ کو شیعہ قرار دیتے ہیں۔ [1]
آبادی
ترمیمصرخیین عراق کے ہر شہر میں موجود ہیں اور ان کی آبادی اس وقت تقریبا ایک لاکھ کے قریب ہیں۔ [2]
عقائد و نظریات
ترمیم1) آپ کا دعویٰ ہیں کہ ہم توحید خالص کے قائل ہیں اور آپ شیعہ اکثریت کے موجودہ رسومات اور اعمال کو شرکیہ قرار دیتے ہیں۔
2) آپ خلفائے ثلاثہ سے محبت رکھتے ہیں خصوصا حضرت عمر رض کا کثرت سے ذکر کرتے ہیں۔خلفاء کے ناموں کے ساتھ بھی علیھم السلام لکھتے یا کہتے ہیں۔
3) حضرت فاطمہ س کے گھر پر ہجوم نیز ان کی شہادت کو مجوسیوں کی بنائی ہوئی کہانی سمجھتے ہیں۔اور محسن نامی کسی فرزند کے وجود کو خیالی باتیں قرار دیتے ہیں۔
4)آپ حضرت عمر رض اور ام کلثوم س کے نکاح کے قائل ہیں اور اس پر کتاب بھی لکھی ہے جس میں حضرت عمر رض کو داماد حیدر ع قرار دیا ہے۔
5)قبروں پر تعمیرات نیز قبروں کی گچ کاری،ان پر لکھنا اور زمین سے چار انچ سے زیادہ اونچی قبروں کو (شیعہ کتب حدیث کی روشنی میں) تعلیمات رسول ص اور ائمہ ع اہلبیت کے منافی قرار دیتے ہیں اور اونچی قبروں کو ہموار کرنے اور ان تعمیرات کو زمین کے برابر کرنے کو ہی عین شریعت مانتے ہیں۔
6)امامت کے آپ قائل ہیں لیکن اماموں کی تعداد یا ان کی عصمت پر عام شیعوں سے اختلاف رکھتے ہیں۔
7) نکاح متعہ کو حرام اور شان ائمہ اہل بیت ع کے منافی قرار دیتے ہیں۔
8(آپ رسول اللہ ص کے لیے ایک بیٹی کی بجائے چار بیٹیوں کے قائل ہیں۔
9)آپ ازواج مطہرات کو نص قرآن کے مطابق اہل بیت ع کے اصل مصداق مانتے ہیں۔
10) حضرت عائشہ ع کا خاص احترام کرتے ہیں۔صرخی گروپ ماتمی مجالس کے طرز پر "تکریم عائشہ ع" کا انعقاد کرتے تھے۔یعنی یہ واحد شیعہ گروپ ہے جو حضرت عائشہ کے لیے مجلس برپا کرتے ہیں اور یہ حضرت عائشہ کے نام کے ساتھ بھی "علیھا السلام "لکھتے ہیں۔
11) آپ شیخ ابن تیمیہ کو توحید کا امام قرار دیتے ہیں۔
12)آپ رائج عزاداری یعنی ماتم کی ہر شکل یعنی سینہ زنی،چیخنے چلانے،قمہ،زنجیر زنی،آگ پر ماتم،تعزیہ،ذو الجناح وغیرہ کو(شیعہ کتب حدیث کی روشنی میں) اہل بیت ع کی تعلیمات کے خلاف سمجھتے ہیں اور ان کو بدعت قرار دیتے ہیں وغیرہ۔ [3]