صعود مسیح

مسیح کا زمین سے خدا کی موجودگی میں روانگی

مسیحی عقیدہ کے مطابق یسوع مسیح کا صعود اُن کی زمینی خدمت اور آسمانی خدمت کے درمیان ہوا۔ وہ انسان کو گناہوں سے نجات دینے کے لیے مرے اور اسے راستباز ٹھہرانے کے لیے جلائے گئے۔[1] اس کے بعد وہ آسمان پر گئے تاکہ خدا کے دہنے ہاتھ بیٹھیں[2] اور جب انسان دعا میں خدا کے پاس جائیں تو وہ ان کی شفاعت کریں[3] اور جب انسان لغزش کھائیں تو اُن کی مدد کریں[4] یسوع مسیح کا صعودِ آسمانی ظاہری اور دیدنی تھا۔ اس کا ایک مقصد تو شاگردوں کو اِس واقعہ کی حقیقت کا یقین دلانا تھا اور دوسرا اُن میں اُس کی ظاہرہ آمدِ ثانی کے بارے میں قوی اُمید پیدا کرنا تھا۔[5] یسوع کے صعودِ آسمانی کے متعلق عہد نامہ قدیم میں بھی پیشینگوئیاں پائی جاتی ہیں۔[6] اور مسیح نے خود بھی اِس کی پیش گوئی کی تھی۔[7]

یسوع مسیح کا صعود

حوالہ جات

ترمیم
  1. رومیوں باب 4 آیت 25
  2. اعمال باب 2 آیت 32-35
  3. 1 تیمتھیس باب 2 آیت 5
  4. 1 یوحنا باب 2 آیت 1
  5. اعمال باب 1 آیت 11
  6. زبُور باب 68 آیت 18 کو افسیوں باب 4 آیت 8 سے ملائیں
  7. یوحنا باب 20 آیت 17