طاہر مشہدی پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما

پیدائش

ترمیم

کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی پنجاب کے شہر جہانیاں میں 26 جولائی 1942ء کو پیدا ہوئے جبکہ ان کا تعلق ایک معروف سیاسی و ادبی گھرانے سے تھا[1]

تعلیم

ترمیم

انھوں نے 1950ء سے 1962ء تک انگلینڈ میں تعلیم حاصل کی، طاہر مشہدی نے بی ایس سی آرنرز اور کوئٹہ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج سے پی ایس سی کی ڈگری بھی حاصل کی۔

عسکری ملازمت

ترمیم

کرنل ریٹائرڈ طاہر حسین مشہدی نے پاک بھارت جنگ کے دوران 1970ء میں پاک افواج میں شمولیت اختیار کی اور سال 1971ء میں پاکستان ملٹری اکیڈمی سے گریجویشن کرتے ہوئے سیکنڈ لیفٹیننٹ کے طور پر کمیشن حاصل کیا۔1971ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران، طاہر مشہدی اس وقت کے مشرقی پاکستان میں تعینات ہوئے، اس دوران ان کے علاقے میں بھارتی کی جانب سے متعدد بڑے فضائی حملے بھی کیے گئے۔ جنگ کے اختتام پر انھیں جنگی قیدی بنا کر 1974ء میں واپس بھیج دیا گیا۔ وہ پاکستان آرمی سے بحیثیت کرنل رینک پر ریٹائر ہوئے۔ بعد ازاں سینیٹر طاہر مشہدی 1978ء میں کمانڈ اینڈ سٹاف کالج سے گریجویشن کیا، پھرانہوں نے 1992ء میں فوج کو خیرباد کہا۔[2]

کالم نگاری

ترمیم

سینیٹر مشہدی ایک کالم نگار اور سیاسی تجزیہ کار تھے جو دی نیشن، ڈان، پاکستان آبزرور اور دی فرنٹیئر پوسٹ کے لیے باقاعدگی سے لکھتے تھے۔[3]

سیاسی زندگی

ترمیم

سینیٹر لوکل گورنمنٹ کی سطح پر سرگرم رہنے والے طاہر مشہدی 1994ء تا 1996ء کے عرصے میں ڈسٹرکٹ ایسٹ کراچی کے وائس چیئرمین منتخب ہوئے۔ تاہم سینیٹر سید طاہر حسین مشہدی 2005ء میں جمشید ٹاؤن کے ناظم منتخب ہوئے تھے۔وہ ابتدائی طور پر جمشید ٹاؤن کے ناظم منتخب ہوئے اور بعد ازاں کیو ایم کی جانب سے ایم این اے منتخب ہوئے۔

طاہر حسین مشہدی 2012ء سے 2018ء تک سینیٹر بھی رہے۔ وہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط اور استحقاق اور قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سمیت مختلف سینیٹ کی کمیٹیوں کے چیئرمین کے طور پر کام کرتے رہے۔ انھوں نے ثقافت، کھیل اور نوجوانوں کے امور اور سیاحت کی قائمہ کمیٹی اور دیگر وزارتوں میں بھی خدمات انجام دیں۔

پیپلز پارٹی میں شمولیت سے قبل 2018ء تک ایم کیو ایم سے وابستہ رہے[4]انھوں نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور نثار احمد کھوڑو نے انھیں پارٹی کی سندھ پالیسی پلاننگ باڈی کا رکن بنایا تھا۔[5]

وفات

ترمیم

طاہر سینیٹر مشہدی 9 جولائی 2022ء کو وفات پا گئے ، ان کی نماز جنازہ 10 جولائی دوپہر 2 بجے امام بارگاہ ملیر کینٹ میں ادا کی گئی۔[6][7]ان کی تدفین آرمی قبرستان میں کی گئی

حوالہ جات

ترمیم