طاہر نقوی ہندوستان میں (ولادت: 1942ء) پاکستانی مصنف ہیں۔[1] اردو افسانے میں ایک جانے پہچانے نام ہیں۔’’دیر کبھی نہیں ہوتی ‘‘ ان کا چوتھا افسانوی مجموعہ ہے اس سے پہلے ’’بند لبوں کی چیخ‘‘1982 ء میں آدم جی ادبی انعام حاصل کر چکا ہے جب کہ 1989ء ’’حبس کے بعد پہلی بارش ‘‘ اور 1998ء میں ’’شام کا پرندہ‘‘ قبول ِ عام کا درجہ حاصل کرنے والے افسانوی مجموعے شائع ہو چکے ہیں جب کہ مختلف موضوعات پر مضامین اور ٹی وی ڈراموں کا ایک انتخاب شائع ہونے والا ہے۔ طاہر نقوی کا افسانوی مجموعہ ’’دیر کبھی نہیں ہوتی‘‘ادارہ ممتاز مطبوعات ‘‘گلشن اقبال کراچی سے شائع ہوا ہے اس میں تقریبا ً 25 افسانے شامل ہیں۔

طاہر نقوی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1942ء (عمر 81–82 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت
برطانوی ہند
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تصنیفات

ترمیم
  • کوئی سنتا نہیں آواز ۔ آثار و افکار اکادمی (پاکستان) کراچی سے انعام یافتہ
  • کوؤں کی بستی میں ایک آدمی۔کراچی،ممتاز مطبوعات، (افسانے)
  • دیر کبھی نہیں ہوتی ۔،کراچی،ممتاز مطبوعات،2005ء، (افسانے) آثار و افکار اکادمی (پاکستان) کراچی سے انعام یافتہ
  • بند لبوں کی چیخ () ،کراچی،ادارہ ممتاز مطبوعات،1982ء، ص (افسانے)
  • حبس کے بعد پہلی بارش (1989ء)افسانے
  • شام کا پرندہ (1998ء)افسانے[2]

وفات

ترمیم

11 جولائی 2020ء کو کراچی میں وفات پاگئے۔[حوالہ درکار]

حوالہ جات

ترمیم