طبی لغت یا طبی اصطلاحات سے مراد وہ زبان ہے جس کا استعمال انسانی جسم، متعلقہ اعضاء، حالات، زیرعمل کام، طریقوں وغیرہ کو ٹھیک سے سائنسی انداز میں بیان کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس کی مثالیں احتناق الرحم اور تپ محرقہ ہیں۔ یہ طبی اور تیمارداری کے شعبے میں بہ کثرت مستعمل ہے۔ اس زبان میں الفاظ کے ساتھ کئی سابقے اور لاحقے لگائے جاتے ہیں تاکہ حالات، امراض اور طور طریقوں کو بلاکم و کاست بیان کیا جاسکے۔

tracheal intubation یا طبی اصطلاح میں انسانی جسم میں ٹیوب کے داخل کرنے کے عمل کا مظاہرہ کرنے والی ایک تصویر

اردو طبی اصطلاحات

ترمیم

سر سید احمد خان نے 1863ء میں ”سائنٹفک سوسائتی“ قائم کی جس کا مقصد یہ تھا کہ جدید سائنسی کتابوں اور امہات الکتب کو اردو میں ترجمہ کرایا جائے۔ رڑکی انجینئرنگ کالج میں 1856ء سے 1888ء تک ایک ذریعۂ تعلیم اردو زبان تھی جس کی وجہ سے کئی کتابیں لکھی گئی۔ اسی طرح آگرہ میڈیکل کالج میں بھی ایک ذریعۂ تعلیم اُردو تھی جس کی وجہ سے کئی کتابیں لکھی گئی۔ سائنٹفک سوسائٹی مظفرپور (1868ء) نے بھی فلکیات، معدنیات، طبیعیات، جغرافیہ اور طب وغیرہ پر بہت سی کتابیں نہ ترجمہ کرائیں یا لکھوائیں۔ اودھ کے غازی الدین حیدر اور نصیر الدین حیدر کے دورِ حکومت میں کئی سائنسی کتابیں اُردو میں ترجمہ ہوئیں۔ 1865ء میں انجمنِ پنجاب لاہور میں قائم ہوئی۔ اس کے تحت بھی ترجمہ و اصطلاحات کا کام ہوا ۔[1]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم

{{حوالہ جات}

}

  1. فرہنگ اِصطلاحاتِ جامعہ عثمانیہ - پیش لفظ - ڈاکٹر جمیل جالبی[مردہ ربط]