طلحہ بن براء
طلحہ بن البراءصحابی رسول جن کی قبر پر رسول الل نے جناہ پڑھا۔
طلحہ بن براء | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
درستی - ترمیم |
نام و نسب
ترمیمطلحہ نام ،قبیلۂ عمرو بن عوف کے حلیف اورخاندان بلی سے ہیں، نسب نامہ یہ ہے طلحة بن البراء بن عمير بن وبرة بن ثعلبة بن غنم بن سری بن سلمة بن أنيف البلوی الأنصاری ان کا آغاز شاہانہ تھا کہ آنحضرتﷺ نے مدینہ کو ہجرت فرمائی، طلحہ قریب آئے اورآپ ﷺکے ہاتھ پاؤں چوم کر کہا کہ مجھ کو جو جی چاہے حکم دیجئے، تعمیل میں کوتاہی نہ ہوگی، آنحضرتﷺ متعجب ہوئے اور ہنس کر فرمایا جاؤ اوراپنے باپ کو قتل کردو وہ اس کے لیے آمادہ ہو گئے، چلنے لگے تو واپس بلایا کہ میں قطع رحم کے لیے مبعوث نہیں ہوا ہوں۔[1]
وفات
ترمیماسی زمانہ میں بیمار پڑے،آنحضرتﷺ عیادت کو تشریف لائے ،واپس ہوئے تو گھر والوں سے کہا کہ صحت کی طرف سے ناامیدی ہے، مریں تو فوراً خبر کرنا۔ شب کو انتقال ہوا، وفات سے کچھ پہلے گھر والوں سے کہا کہ آنحضرتﷺ کو خبر کرنے کی ضرورت نہیں رات کا وقت ہے ، کہیں ایسا نہ ہو کہ راستہ میں کوئی جانور کاٹ کھائے اور کوئی حادثہ پیش آئے، اس لیے مجھ کو تم ہی لوگ دفن کردینا، صبح کو آنحضرتﷺ کو اطلاع ہوئی تو صحابہؓ کو لے کر قبر پر تشریف لائے نماز جنازہ پڑھی اورہاتھ اٹھا کر کہا خدایا طلحہ سے اس طرح مل کہ تو ان سے اور وہ تجھ سے ہنستے ہوئے ملیں۔[2] وفات کے وقت خود نو عمر تھے اولاد کیا چھوڑتے؟ ہاں بوڑھے ماں باپ کو چھوڑ گئے جن کی قسمت میں جوان بیٹے کا صدمہ اٹھا نا مقدر ہو چکا تھا۔
اخلاق
ترمیمجوش ایمان جوش اطاعت حب رسول اللہﷺ اور بارگاہ نبوت میں مقبو لیت کی شہادتیں اوپر گذرچکی ہیں۔