طلسم ہوش ربا
دنیا کی طویل ترین داستان
طلسم ہوش رُبا اردو کے داستانوی ادب میں ایک معروف و مقبول کتاب کی حیثیت رکھتی ہے[1]اور قصہ گوئی کا ایک نادر ترین نمونہ ہے۔ یہ داستانِ امیر حمزہ کا حصہ ہے جس کی لگ بھگ 46 جلدیں ہیں، طلسم ہوش ربا کی 9 جلدیں اور کم و بیش دس ہزار صفحات ہیں۔ ہندوستان کے نامور نقاد شمس الرحمن فاروقی نے پوری داستان کو جمع کرنے اور اس پر تنقید کا فریضہ انجام دیا۔
تاریخ
ترمیم1880ء میں منشی محمد حسین جاہ نامی داستان گو نے اس کی تالیف کی اور انھوں نے 1891ء تک اس کی چار جلدیں لکھیں۔ بعد میں ایک اور داستان گو احمد حسین قمر نے 1897ء مزید دو جلدوں کا "بقیۂ طلسم ہوش ربا" کے نام سے اضافہ کیا۔
اسلوب
ترمیماس ناول میں مافوق الفطرت مناظر، ساحرانہ کمالات، دیوزادوں اور پریوں کی داستان ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ اردو ڈائجسٹ