عاتكہ بنت یزید

مشہور اموی شہزادی

عاتكہ بنت یزید ایک اموی شہزادی خلیفہ یزید بن معاویہ کی بیٹی اور خلیفہ عبدالملک بن مروان کی زوجہ تھی۔ بعض نے اسے عالمہ دین قرار دیا کیونکہ اس نے علم دین کا وسیع مطالعہ کیا، خاص طور پر علم حدیث میں۔ اس کے ساتھ وہ اپنی سخاوت اور فیاضی کی وجہ سے بھی مشہور تھی  کیونکہ اس نے اپنی تمام دولت خاندان ابو سفیان کے غرباء میں دیدی تھی۔ [1]

عاتكہ بنت یزید
معلومات شخصیت
تاریخ وفات 8ویں صدی  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات عبدالملک بن مروان   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد یزید بن عبدالملک   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد یزید بن معاویہ   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
دیگر معلومات
پیشہ مصنفہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاہم، عاتكہ کی ایک اور وجہ شہرت اس کی بارہ اموی خلفاء (چودہ اموی خلفاء میں سے)[2] سے قرابت اور رشتہ داری بھی تھی اور اسی سبب اسے ان کے سامنے حجاب کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی تھی اور یہی بات اسے دوسری خواتین سے ممتاز بناتی ہے جس کے اس قدر محرم (اسلامی شریعت کے مطابق وہ مرد جن کے سامنے عورت کو پردہ نہ کرنے کی اجازت ہے) خلفاء رہے ہوں۔[3]
وہ اپنے پوتے الولید ثانی کی وفات تک حیات رہی۔[4]
وہ اموی خلفاء جو اس کے قریبی رشتہ دار تھے:
نمبر شمار خلیفہ تعلقات
1 معاویہ بن ابو سفیان دادا
2 یزید بن معاویہ باپ
3 معاویہ بن یزید بھائی
4 مروان بن حکم سسر
5 عبدالملک بن مروان شوہر
6 الولید بن عبدالملک سوتیلے بیٹے
7 سلیمان بن عبدالملک
8 یزید بن عبدالملک بیٹا
9 ہشام بن عبدالملک سوتیلا بیٹا
10 الولید بن یزید بن عبدالملک پوتا
11 یزید بن الولید بن عبدالملک سوتیلے پوتے
12 ابراہیم بن الولید

جنگ دير الجاثليق کے بعد جب مصعب بن زبير کو قتل کرکے انکا سر کوفہ کے قصرالامارت میں عبد الملک بن مروان کے پاس لایا گیا تو عبد الملک نے انکا سر مصر میں اپنے بھائی عبد العزیز بن مروان کے یہاں بھیجا مگر جب یہ سر مصر جانے سے قبل دمشق پہنچا تو عاتکہ کو اس کی خبر ہو گئی اور اس نے مصعب بن زبير کے سر کو سپاہیوں سے لے کر اسے غسل دیکر دفن کروایااور پھر عبد الملک سے کہا، "کیا تمھیں ابھی تک تسلی نہیں ہوئی کہ جو کچھ تم نے اس شہر میں ابتک کیا، یہ بہت ہی افسوسناک ہے"۔[5]

عاتكہ نے ١٢٦ ہجری میں اپنے پوتے ولید ثانی بن یزید کے انتقال کے بعد وفات پائی آپ کا مزار دمشق کے علاقے حی قبر عاتکہ میں موجود ہے۔[6]

حواشی

ترمیم
  1. The Ideal Muslimah۔ Islamic Books۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 فروری 2015 
  2. دوسرا دوسرا عمر ثانی تھے اور مروان ثانی ، اپنے شوہر کے بھتیجے
  3. "لحلقة (29) عاتكة بنت يزيد بن معاوية (العالمة السّخيّة (Atikah bint Yazid bin Muwaiyah, The Generous scholar (Arabic))"۔ alssunnah.com۔ 15 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 فروری 2015 
  4. "موسوعة شبكة المعرفة الريفية (Atikah bint Yazid bin Muwaiyah (Arabic))"۔ encyc.reefnet.gov.sy۔ 11 فروری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 فروری 2015 
  5. "الكامل في التاريخ"۔ شبكة إسلام ويب۔ 14 ستمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  6. http://awqaf-damas.com/?page=show_det&category_id=140&id=1169